بیجنگ(این این آئی)دنیا میں تیزی سے مقبول ہونے والی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے اپنے 16 سال اور اس سے کم عمر صارفین پر ایک دوسرے کو براہ راست پیغامات بھیجنے پر پابندی عائد کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 60اپریل سے اس ایپ میں نئے حفاظفی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں بچے ایک دوسرے کو براہ راست پیغامات نہیں بھیج سکیں گے۔
اس ایپ کے سیفٹی ہیڈ کارمیک کینن نے اس حوالے سے بتایا کہ پہلے تو اس ایپ میں صارفین ان افراد کے پیغامات موصول نہیں کرسکتے تھے جو ان کی فرینڈ لسٹ میں موجود نہ ہوں، لیکن اب ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے صارفین پر یہ پابندی بھی لگائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ٹک ٹاک پر صارفین کی سیفٹی کو یقینی بنائیں گے اور یہی وجہ ہے کہ یہ نئی پابندی متعارف کرائی گئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ویسے تو براہ راست پیغامات بھیجنے کا فیچر صارفین کو بیحد پسند آتا ہے کیوں کہ اس کے استعمال کے ساتھ وہ ایپ پر نئے دوست بنا پاتے ہیں، پھر چاہے ان کا تعلق دنیا کے کسی بھی کونے سے کیوں نہ ہو، اس کے باوجود اس فیچر کا غلط استعمال بھی کیا جاسکتا ہے جس کے باعث یہ پابندی لگائی جارہی ہے۔آن لائن چائلڈ سیفٹی کمپنی این ایس پی سی سی کے ہیڈ اینڈی بیورو نے بھی ٹک ٹاک کی جانب سے اس اقدام کو سراہاتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک ایپ میں یہ فیصلہ بالکل ٹھیک لیا گیا ہے کیوں کہ ایسے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں جہاں بڑی عمر کے افراد غلط نیت سے اس ایپ پر بچوں کو براہ راست پیغامات بھیجتے ہیں۔