لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ ملک کی پچاس فیصد آبادی روز کماتی اور روز کھاتی ہے اور صرف دو سے چار فیصد آبادی دو سے چھ ماہ گھر بیٹھ کر گزارا کر سکتی ہے،حکومتی لاک ڈاؤن سے لوگوں کے کاروبار بند ہو چکے ہیں اور انہیں ہر چیز سے محروم کر دیا گیا ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ حکومت نے اب مزید دو ہفتوں کیلئے مزید لاک ڈاؤن کااعلان کیا ہے جس پر اب لوگ گھر نہیں بیٹھ سکتے اور اپنے خاندانوں کا پیٹ نہیں پال سکتے، حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ مکمل تیاری کے بعد لاک ڈاؤن کرتی،اگر ایسا ہوتا تو وفاق اور سندھ میں اختلاف نہ ہوتا،عوام لاک ڈاؤن سے تنگ آ چکے ہیں اور اس پر عمل کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے آنے والے دنوں میں عوام اور چھوٹا دوکاندار باہر نکلے گااور احتجاج کرے گا، حکومتی نااہلی اور ناقص حکمت عملی سے ناکام ہوئی ہے، اپوزیشن نے وزیر اعظم کو بار بار قومی یکجہتی کیلئے کہالیکن انہوں نے کسی سیاسی جماعت سے مشاورت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جب غریب کے بچے بھوک سے بلبلائیں گے تو غریب آدمی کرونا سے خوفزدہ ہوئے بغیر روزگار کیلئے باہر نکلے گا، کنفیوژن والا لاک ڈاؤن ناکام ہو گیا، دوہفتے کے لاک ڈاؤن میں 20سے 25ہزار روزانہ ٹیسٹ ہوتے تو مشتبہ اور صحت مند لوگوں کو الگ کر دیاجاتا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو چار ہفتے گزر گئے ہیں اب تک حکومت عوام کو راشن اور پیسے دینے میں ناکام رہی ہے، لاک ڈاؤن میں لوگوں کا وقت ضائع کیاگیا اور حکومت کوئی منصوبہ بندی نہ کر سکی۔