اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے ریاست مخالف تقریر پر عالمگیر خان کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا جس میں کہاگیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا بنیادی حق آئین میں دیا گیا ۔منگل کو آزادی اظہار رائے کا بنیادی حق آئین میں دیا گیا ہے، آزادی اظہار رائے آئین میں بعض پابندیوں کیساتھ مشروط ہے۔ عدالت نے کہاکہ عالمگیر خان نے پابندیوں کی خلاف ورزی کی یا نہیں،
فیصلہ ٹرائل میں ہوگا، ریاست کو شہریوں کی جانب سے تنقید برداشت کرنی چاہیے۔سپریم کورٹ نے کہاکہ عالمگیر خان طالبعلم ہیں ان کے جیل میں رہنے سے ریاست کو کوئی فائدہ نہیں ملنا۔ عدالت نے عالمگیر خان کو ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کہاکہ بتایا گیا کہ عالمگیر خان کے والد کو طالبان نے قتل کیا تھا، عالمگیر خان پر لاہور میں ریلی کے دوران ریاست مخالف تقریر کا مقدمہ درج ہے۔دو صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی امین نے تحریر کیا۔