اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملائیشین حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کو دیے گئے مشوروں پر معذرت کرلی ، ان مشوروں میں ایسی کیا بات تھی جو حکومت کو معذرت کرنا پڑ گئی؟

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جکارتہ (این این آئی) ملائیشیا کی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کو دی گئی تجاویز پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ حکومت کی جانب سے دی گئی تجاویز کا مقصد وبا سے بہتر طریقے سے نمٹنا تھا۔ملائیشیا کی وزارت خواتین نے گزشتہ ماہ 30 مارچ کو لاک ڈاؤن کو مزید بہتر بنانے کے لیے خواتین کو سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے تجاویز دی تھیں۔

ملائیشیا میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے گزشتہ ماہ مارچ کے آخری ہفتے سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اسی دوران ہی ملائیشیا کی وزارت خواتین نے اپنے فیس بک پوسٹس میں خواتین کو تجاویز دی تھیں کہ وہ کس طرح لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔حکومت کی جانب سے خواتین کو لاک ڈاؤن کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر ہتھیار قرار دیتے ہوئے انہیں کچھ ٹپس بتائی گئی تھیں اور ساتھ ہی اس بات کی امید کا اظہار کیا تھا کہ خواتین ان تجاویز پر عمل کریں گی۔ملائیشین حکومت نے فیس بک پر خواتین کو تجاویز دی تھیں کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے شوہر کو تنگ نہ کریں اور ان کے ساتھ چھوٹے چھوٹے مسائل پر نہ الجھیں۔عرب میڈیا کے مطابق حکومت نے ایک فیس بک پوسٹ میں ایک شادی شدہ جوڑے کو کپڑے دھونے کے بعد انہیں ایک ساتھ سکھانے کے وقت رومانوی انداز میں دکھاتے ہوئے خواتین کو تجویز دی تھی بیویاں اپنے شوہروں کو تنگ نہ کریں۔رپورٹ کے مطابق وزارت خواتین نے شادی شدہ عورتوں کو تجویز دی تھی کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی دیدہ زیب لباس پہن کر رکھیں اور ہر وقت بناؤ سنگھار میں رہیں، تاکہ ان کے شوہر خوشی خوشی سے گھر میں ہی رہیں۔وزارت خواتین نے اگرچہ شادی شدہ خواتین کو تجاویز دی تھیں تاہم وزارت کی جانب سے کنوارے افراد کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی تھی مگر حکومت کو شادی شدہ خواتین کو تجاویز دینا مہنگا پڑ گیا۔

حکومت کی جانب سے تجاویز دیے جانے کے بعد لوگوں نے حکومت پر خوب تنقید کی اور حکومتی تجاویز کو صنفی تفریق پر مبنی قرار دیا، جس کے بعد حکومت نے اپنی پوسٹس ڈیلیٹ کردیں۔عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق حکومت نے شدید تنقید کے بعد عوام سے معافی مانگتے ہوئے اپنی پوسٹس ڈیلیٹ کردیںحکومت کی جانب سے خواتین کو دی گئی تجاویز کے بعد کئی لوگوں نے وزارت خواتین پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ حکومت گھریلو تشدد کو روکنے کی تجاویز کیوں نہیں دے رہی؟بعض افراد نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملائشیا کی بہت ساری شادہ شدہ خواتین شوہروں کے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں مگر حکومت نے بیویوں پر تشدد کرنے والے شوہروں کو کوئی تجویز نہیں دی۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…