اسلام آباد(آن لائن)چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس 2200 وینٹی لیٹرز موجود ہیں لیکن آپریشنل حالت میں 50 فیصد بھی نہیں ہیں، کل سے ماسک اور دیگر سامان آنا شروع ہوجائے گا۔سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں 2200 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔
لیکن اگر ان کی ضرورت پڑی تو ہمارے پاس آپریشنل حالت میں 50 فیصد بھی میسر نہیں ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے چین کے علاوہ پوری دنیا سے ہمیں کچھ نہیں مل رہا، روزانہ تین سے چار دفعہ چینی سفیر کو کال کرتا ہوں تو تب جا کر ہمیں راستہ مل رہا ہے کہ وہ اپنی فیکٹریوں کو ہدایات دے رہے ہیں کہ پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پر سامان مہیا کیا جائے۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ کل سے ایک ملین ماسک آنا شروع ہوجائیں گے، جس میں 50 ہزار این 95 ماسک بھی ہوں گے، پرسوں 30 ہزار کے قریب ڈاکٹرز کیلئے اشیا آئیں گی، لاہور کی ایک فیکٹری کیلئے کپڑا بھی آرہا ہے، 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس بھی آجائیں گی۔ ہماری ایک فلائٹ ووہان جائے گی جہاں سے 16 سے 17 وینٹی لیٹرز اور دیگر سامان آئے گا۔جمعہ کو ایک فلائٹ بیجنگ یا چینگ ڈو جائے گی جہاں سے مزید سامان آئے گا۔ ہفتے کو 12 ٹن کے قریب سنکیانگ سے ایک جہاز سامان لے کر آئے گا۔لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ 28 مارچ کو ہم چین کے ساتھ ایک دن کیلئے بارڈر کھولیں گے تاکہ جہاز کے علاوہ زمینی راستے سے بھی سامان آسکے، اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی امپورٹرز سے کہا ہے کہ اپنے آرڈر بک کریں اور جو لاسکتے ہیں لے کر آئیں میں انہیں سہولت دوں گا۔
اس وقت موقع ہے کہ جن لوگوں نے کافی پیسے رکھے ہوئے ہیں وہ باہر سے چیزیں منگوائیں، میں ون ونڈو کے طور پر انہیں کسٹم اور دوسری جگہوں سے کلیئر کرائوں گا، ان سے یہ چیزیں میں بھی خریدوں گا، صوبے اور اضلاع بھی ان کی چیزیں خریدیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ڈیڑھ مہینے میں 6 آرڈر بک کیے ہیں، ہم نے 4 سے ساڑھے 4 ہزار وینٹی لیٹرز لینے ہیں لیکن چین میں کچھ کمپنیوں کے پورے سال کی پروڈکشن یورپ اور خلیجی ممالک نے بک کرلی ہے، ہم نے بھی بہت سے آرڈرز بک کرالیے ہیں۔