جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

کرونا وائرس کا خوف، کمپنیوں نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت جاری کر دی، حیرت انگیز قدم اٹھا لیاگیا

datetime 5  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی (این این آئی) کرونا وائرس کے مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر خلیجی ممالک کی کاروباری کمپنیوں نے ایک نیا ورک پلان تیار کرنے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت ایک تہائی کمپنیوں کے مینجرز اور دیگر ملازمین دفافتر اور ورکنگ سائٹس کے بجائے اپنے گھروں میں رہ کام کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ خلیج میں کام کرنے والی کاروباری کمپنیوں کو اپنے کام کا طریقہ کار تبدیل کرنے پر مجبور کیا ۔

ایک تہائی کمپنیوں کے منیجرز نے اپنے آدھے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کرنے کی منصوبہ بندی شروع کی ہے۔ اس پروگرام پر مجموعی طورپر 1600 خلیجی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ کرونا کے باعث خلیج میں کام کرنے والی 35 فیصد کمپنیوں کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔مہلک کرونا کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے 6 فیصد کے بارے میں ابھی گھر سے ہی کام کا منصوبہ شروع کردیا جائے گا۔ اگلے مرحلے میں مزید پانچ اور اس کے بعد مزید 12 فی صد ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی تاکید کی جائیگی۔سروے میں حصہ لینے والے 54 فی صد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ ان کا ابھی تک دور سے کام کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے جبکہ ان کی 11 فیصد کمپنیوں کا کہنا تھا کہ وہ یقینی طور پر ملازمین کے گھر سے کام کرنے کے امکان پر غور نہیں کریں گی۔خطے کے ممالک میں بحرین میں 38 فیصد کمپنیوں میں ریموٹ ایکشن پلان کی سب سے زیادہ شرح ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات اور کویت میں 37 فی صد کمپنیوں کا کہناتھا کہ وہ ملازمین کو کچھ عرصے کے لیے گھر سے کام کرنے پر زور دیں گی۔ تیس فی صد کمپنیوں نے گھر سے کام کرنے کے منصوبوں کا اشارہ کیا جبکہ سلطنت عمان کی 18 فی صد کمپنیوں نے ملازمین کو گھروں میں رکھنے کی حمایت کی ہے۔چونکہ خطے کی بیشتر کمپنیوں کے لیے ملازمین کا گھروں سے کام کرنا ایک نیا تصور ہے۔ اس سروے میں پتا چلا ہے کہ ان میں سے بیشتر ملازمین کو گھروں میں تعینات کی تنظیمی اور تکنیکی پہلوئوں سے تیاری کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف ملٹی نیشنلز کمپنیوں نے سروے کیا جس میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد گھروں سے کام کرنے پر رضامند دکھائی دیتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…