واشنگٹن(نیوزڈیسک) افریقی نژاد عیسائیوں کے چرچ پر گذشتہ دنوں ہونے والے حملے میں 9 افراد کی ہلاکت پر امریکی صدر باراک اوباما نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں جاری نسل پرستی کو امریکی معاشرے پر بد نما داغ قرار دیا ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی پولیس گذشتہ روز چرچ پر ہونے والے حملے کو ’ہیٹ کرائم‘ یا ’نفرت انگیز جرم‘ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔امریکی صدر نے سان فرانسسکو میں ایک تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ ’حملہ آور کے عزائم ہمیں نسل پرستی کی یاد دلاتے ہیں جو ہمارے معاشرے پر بدستور ایک داغ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنی ہوگی۔‘براک اوباما نے کہا کہ ’ہم نے اس سلسلے میں بہت کامیابی حاصل کی ہے تاہم ہمیں چوکس رہنا ہوگا کیونکہ یہ اب بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہے۔‘انھوں نے مزید کہا کہ نسل پرستی امریکا کی نوجوان نسل کے ذہنوں میں زہر بھر رہی ہے اور اس سے ہماری جمہوری اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔براک اوباما نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قانون پر دوبارہ بحث شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں عوامی رائے کو مدِنظر رکھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں