لاہور (این این آئی) 25فروری کا دن مسلم لیگ (ن) کے لئے خوشی اور پریشانی لے کر آیا ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور کارکنوں میں پنجاب حکومت کی جانب سے پارٹی قائد محمد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع سے انکار کی وجہ سے پریشانی کی لہر دوڑ گئی اور اس کی شدید مذمت بھی کی گئی ۔ دوسری جانب قیادت کے قریبی سمجھے جانے والے
احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کی منظوری اور یوسف عباس کی کیمپ جیل سے رہائی خوشی کا لمحہ تھا ۔دوسرجانبمسلم لیگ (ن) کے صدر قائد حزب اختلا ف شہباز شریف نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع نہ دینے کے پنجاب حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ حکومت کا فیصلہ حکمرانوں کی کم ظرفی اور سیاسی انتقام کا ثبوت ہے،ہم نوازشریف کے علاج پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق ان کا علاج جاری رکھیں گے۔اپنے بیان میں شہبازشریف نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نوازشریف کے بیرون ملک علاج کیلئے رپورٹ پر دستخط کیے تھے، اب حکومت کا فیصلہ حکمرانوں کی کم ظرفی اور سیاسی انتقام کا ثبوت ہے، آج پنجاب حکومت نے سیاسی انتقام کی بناء پر اپنے ہی فیصلے کے خلاف فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ جھوٹ قابل مذمت ہے کہ نوازشریف کا علاج یہاں ممکن تھا، حکمرانوں کی کم ظرفی اور چھوٹے پن کا احساس تھا اس لیے عدالت گئے تھے۔انہو ںنے کہا کہ نوازشریف کے علاج اور ٹیسٹ کی رپورٹس نظام الاوقات کے مطابق جمع کرائی گئیں، علاج کسی بھی انسان کا بنیادی انسانی، قانونی حق ہے، نوازشریف کو زندہ رہنے کے حق سے محروم کیاجارہا ہے، ہم نوازشریف کے علاج پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق ان کا علاج جاری رکھیں گے۔