ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی کے ہاں بچی کی پیدائش ،پولیس کیس کی وجہ سے بچی کو والدہ کے حوالے کیا جائیگا یا نہیں؟سوالات اٹھ گئے ،ایک جوڑے نےدونوں کی کفالت کی پیشکش کردی

datetime 22  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے شہر راولپنڈی میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی نے ایک بچی کو جنم دیدیا،ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے بتایا کہ جمعرات کی رات متاثرہ لڑکی کو ہسپتال لایا گیا اور ان کے ہاں نارمل ڈلیوری ہوئی ہے۔

لڑکی اور ان کی نومولود بیٹی دونوں بالکل خیریت سے ہیں اور انھیں کل چھٹی دے دی جائے گی۔ڈاکٹر نے بتایا کہ پولیس کیس ہونے کی وجہ سے نومولود بچی کو ہسپتال کی نرسری میں ہی رکھا گیا ہے اور ابھی ماں کو نہیں دیا گیا۔اب پولیس کے سامنے یہ سوال ہے کہ کل ہسپتال سے چھٹی کے وقت نومولود کو اس 14 سالہ لڑکی کے حوالے کیا جائے یا پھر کسی چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے ذریعے کسی ادارے یا کسی جوڑے کی کفالت میں دیا جائے۔ہسپتال کی سکیورٹی پر موجود ایک اہلکار نے بتایا کہ ایسے بچوں کو اگر ماں خود نہ پال سکے تو یا تو ایدھی والوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے یا پھر سویٹ ہوم کے ہسپتال کی ایم ایس اور اعلیٰ حکام اس کا فیصلہ کریں گے۔دوسری جانب قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ بچے کو ماں سے کوئی جدا نہیں کر سکتا جب تک ماں خود اس کی کسٹڈی کسی دوسرے کو نہ دے دے۔ اور اس سارے عمل میں کچھ وقت بھی درکار ہوتا ہے۔متاثرہ لڑکی کے والد نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے انھیں مارچ کے مہینے میں آنے کو کہا تھا لیکن گذشتہ شام ان کی بیٹی کی طبیعت اچانک بگڑنے کی وجہ سے اسے یہاں لایا گیا اور پھر بچی کی ولادت ہو گئی۔ہم چاہتے ہیں کہ نومولود کو کسی جوڑے کے سپرد کیا جائے اور لڑکی کو تعلیم اور رہائش کے لیے ایک فلاحی ادارے میں بھجوا دیا جائے تاکہ وہ اپنا مستقبل بہتر بنا سکے۔اس خبر کے سوشل میڈیا پر آنے کے بعد شہر میں رہنے والے ایک خاندان نے اس لڑکی اور اس کے پیدا ہونے والی بچی کی کفالت کرنے کی پیشکش کی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…