اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدرجب طیب اردوان 2روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ، نور خان ائیر بیس پر وزیر اعظم عمران خان نے ان کا استقبال کیا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق ترک صدر طیب اردوگان کے دورہ پاکستان کو انتہائی اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے ۔ دورے میں پاک ترک دفاعی شعبے خصوصا ٹی ٹی 129ہیلی کاپٹر کی پیش رفت کا امکان بھی ہے۔پاکستان اور ترکی کے مابین ٹی 129 لڑاکا ہیلی کاپٹرز کا معاہدہ موجود ہے۔ترکی پاکستان کو 30لڑاکا ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے پرعزم نظر آرہا ہے ۔
پاکستان اور ترک حکومت کے درمیان ڈیڑھ ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت پاکستان ترکی سے 30 عدد T129 ATAK ہیلی کاپٹر خریدے گا۔ یہ ہیلی کاپٹر 76 میزائلوں سے لیس کیا جاسکتا ہے اور کافی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے۔ ترکی اور پاکستان کے مابین دفاعی معاہدے کوماہرین نے دو دوست ممالک کے درمیان ایک بہترین سہولیت قرار دیا ہے ۔ دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک صدر رجب طیب اردگان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کہاہے کہ ترکی اور پاکستان کے مابین تعلقات تاریخی اور مثالی نوعیت کے ہیں،ہم نے ہمیشہ علاقائی اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے،امید ہے کہ صدر طیب اردگان کے دورہ پاکستان کے دوران ہمارا دو طرفہ تعاون کا معاہدہ، باہمی تعاون کا ایک نیا فریم ورک تشکیل پائیگا،پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے دو طرفہ تعلقات مزید گہرے اور مستحکم ہوں گے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ترک صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بہت گرمجوشی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش تھی کہ ہماری ترکی کے ساتھ اقتصادی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ بن جائے چنانچہ جب وزیر اعظم عمران خان ترکی تشریف لے گئے تو ہماری ترک حکومت سے ساتھ تفصیلی گفت و شنید ہوتی رہی۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ صدر طیب اردگان کے
دورہ پاکستان کے دوران ہمارا دو طرفہ تعاون کا معاہدہ طے پا جائے باہمی تعاون کا ایک نیا فریم ورک تشکیل پائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے دو طرفہ تعلقات مزید گہرے اور مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ترک صدر کے ساتھ ترکی کے موثر کاروباری حضرات کا ایک وفد بھی تشریف لا رہا ہے جن کے ساتھ بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوں گی
اور پاکستان اور ترکی کے مابین اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ترک صدر طیب اردگان ان عالمی رہنماؤں میں سے ہیں جنہوں کے کشمیر کے مسئلے پر واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کیا اور پاکستان کے نقطہ نظر کی تائید کی۔ انہوں نے کہاکہ صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں کھل کر کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ ہم ان گہرے دو طرفہ سیاسی روابط کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کریں،آج پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے چنانچہ معاشی سفارت کاری کو پیش نظررکھتے ہوئے ہم ترکی کی طرف سے آنے والی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات موجود ہیں،پاکستان کی سرمایہ کاری کے حوالے سے
دوستانہ پالیسیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ دو روز میں ترکی کے کاروباری وفد کے ساتھ ہونیوالی نشستوں میں بہترین معاشی منصوبوں پر اتفاق ہو جن سے دونوں ممالک مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بھی ترکی شروع دن سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ترکی نے کھل کر پاکستان کو سپورٹ کیا ہے۔