ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

مرضی سے اسلام قبول کیا اور اسے کسی نے اغوا نہیں کیا نو مسلم علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت

datetime 21  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جیکب آباد(این این آئی)سندھ کے شہر جیکب آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ہندو مذہب ترک کر کے مسلمان ہونے والی سابق مہک کماری اور موجودہ علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کے اجازت دے دی ہے۔منگل کے روزسابق مہک کماری اور موجودہ علیزہ کوجیکب آباد کی عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا، مہک کے گھر والوں نے مقدمہ درج کرایا تھا کہ لڑکی نابالغ ہے اسے اغوا کیا گیا ہے۔علیزہ نے عدالت میں اپنا

حلفیہ بیان دیا ہے کہ اس نے مرضی سے اسلام قبول کیا اور اسے کسی نے اغوا نہیں کیا ہے۔اپنے بیان میں علیزہ نے یہ بھی کہا کہ میرے شوہر اور خاندان کے خلاف میرے اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔علیزہ نے عدالت سے تحفظ فراہم کر کے مقدمات ختم کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔واضح رہے کہ مبینہ اغوا کا مقدمہ مہک کماری کے گھر والوں نے دائر کرایا تھا۔لڑکی نے ایک ویڈیو بیان میں اپنی عمر 18 سال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے مرضی سے اسلام قبول کر کے شادی کی ہے۔علیزہ کو گزشتہ روز سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر لڑکی کے اہلِ خانہ بھی موجود تھے۔تاہم عدالت نے اس کے شوہر علی رضا سولنگی کی غیر حاضری پر فریقین کومنگل  کے روزدوبارہ طلب کیا تھا۔مہک کماری کے والد وجے کمار نے علی رضا سولنگی کے خلاف سول لائن تھانے میں اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…