اسلام آباد(آن لائن) ملک میں کاؤنٹر اسمگلنگ پالیسی تیار کر لی گئی۔ ایرانی تیل اور بھارتی ٹائر سمگل کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ایکشن لینے کا پلان تیار کر لیا گیا۔پاکستان میں سالانہ ساڑھے 3 کروڑ ڈالر کے موبائل فون اور 2 کروڑ ڈالر کا ایرانی تیل اسمگل ہوکر آتا ہے
ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری تجارت طارق الہدی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائیسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل کے اجلاس میں کیا جس کی صدارت سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کی اس موقع پر طارق الہدی نے کہا کہ بھارت سے بڑے پیمانے پر ٹائرز کی بھاسمگلنگ کی جا رہی ہے اور پاکستان میں ہر بڑی گاڑی میں بھارت سے اسمگل ہونے ٹائرز لگے ہوئے ہیں جس سے مقامی انڈسٹریلسٹ کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ پاکستان میں سالانہ ساڑھے 3 کروڑ ڈالر کے موبائل فون اور 2 کروڑ ڈالر کا ایرانی تیل اسمگل ہوکر آتا ہے۔ پاکستان میں پہلی بار مرتبہ موجودہ حکومت نے سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کاؤنٹر اسمگلنگ پالیسی بنائی گئیجس کے تحت کاؤنٹر اسمگلنگ کیلئے اقدامات اٹھائے گئے اور روڈ میپ ترتیب دے دیا گیا ہے جبکہ آنے والے بجٹ میں انڈسٹریل ٹیرف کے حوالے سے بھی خصوصی اقدامات کئے جائیں گے ملک میں قومی صنعتی پالیسی نہ ہونے کے باعث مقامی صنعتکاروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں صنعتکاروں کے لئے بنائی جانے والی نئی پالیسیاں صنعتی میدان میں انقلاب بھرپا کر دیں گی جس سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔