کراچی (این این آئی)سندھ کابینہ نے آئی جی کیلیے غلام قادر تھیبو کے نام کی منظوری دیدی،نئے آئی جی سندھ کیلیے وفاق کو خط لکھاجائے گا۔بدھ کو وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کااجلاس ہواجس میں صوبائی وزرانے شرکت کی۔اجلاس میں آئی جی سندھ کلیم امام سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ کابینہ ارکان نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور پولیس افسران کی کارکردگی پر تشویش کرتے ہوئے آئی جی پولیس کی کارکردگی پراظہار عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔
سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام کو ہٹانے کی سفارش کی۔ اجلاس میں نئے آئی جی غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور ڈاکٹر جمیل کے نام زیر غور آئے۔ کابینہ ارکان کی جانب سے غلام قادر تھیبو کو آئی جی سندھ کے لیے نام دینے پر زور دیا تاہم آئی جی پولیس کیلیے نام تجویز کرنے کا اختیار وزیراعلی کو دے دیا۔وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم پولیس کو سیاسی نہیں بناناچاہتے۔بعد ازاں کابینہ نے نئے آئی جی کیلیے غلام قادر تھیبو کے نام کی منظوری دیدی،نئے آئی جی سندھ کیلیے وفاق کو خط لکھاجائے گا۔سندھ کابینہ کاکہنا ہے کہ غلام قادر تھیبو اچھی شہرت کے افسر ہیں،غلام قادر تھیبونے سندھ میں مختلف عہدوں پرکام کیا ہے،صوبائی وزراکاکہناتھا کہ پولیس کمانڈرکو سیاسی بیانات نہیں دینے چاہئیں،جس پولیس افسرکو سیاست کاشوق ہے وہ سیاست کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت آئی جی پولیس کے لیے تجویز کردہ تینوں نام وفاق کو ارسال کرے گی اور آئی جی کلیم امام کی خدمات واپس کرنے کی سمری میں صورتحال اسباب سے آگاہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سندھ میں پولیسنگ ایکٹ کے تحت آئی جی پولیس کی تقرری 3 سال کی مدت کے لیے ہے، آئی جی سندھ پولیس کی تبدیلی کے لیے پبلک سیفٹی کمیشن کی تحریری سفارشات ضروری ہیں، مروجہ ایکٹ کے تحت صوبائی اور وفاقی حکومت باہمی مشاورت سیآئی جی سندھ کو قبل ازوقت تبدیل کرسکتے ہیں۔