جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

کاشانہ میں خصوصی بیڈ رومز بنانے کے فیصلے پر کیا کام کیا؟ میرا جرم کیا ٹھہرا؟ بڑی سے بڑی سزا بھگتنے کو تیار ہوں، افشاں لطیف کی دھماکہ خیز باتیں

datetime 12  جنوری‬‮  2020 |

لاہور(این این آئی) کاشانہ ویلفیئر کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ میرابطور سرکاری افسر یہ جرم ہے کہ میں نے یتیم اورنادار بچیوں کو جسمانی ہراسگی سے بچانے کیلئے ایک توانا آواز اٹھائی جو سسٹم کے خلاف تھی، پناہ دینے والے اداروں میں یتیم اور نادار بچیوں کا بے پناہ استحصال کیا جاتا ہے اور اس کیخلاف آواز اٹھانا میرا جرم ٹھہرا اور چارج شیٹ بن گیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا کہ میرا یہ جرم بھی ہے کہ میں نے مکروہ کاروبار کو روکنے کیلئے کاشانہ میں خصوصی بیڈ رو مزبنانے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔ہمارے نظام میں ایسے لوگوں کوسر آنکھوں پر بٹھایا جا تا ہے جو خودبھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں اور اپنے افسران کوبھی اسی بہتی گنگا میں نہلانے کا انتظام کراتے ہیں۔ افشاں لطیف نے کہا کہ مجھے کاشانہ جیسے معزز ادارے میں نگران لگانے والے شاید اس بات کا علم نہیں رکھتے تھے کہ افشاں لطیف نہ صرف اس بد بو دار نظام کی باغی ہے بلکہ ان بچیوں کی عزت و ناموس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔ مجھے نظر آرہا ہے کہ میرا مستقبل انہی لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جوافسران کی خواہشات کی تکمیل کر رہے ہیں اور اس نظام کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ مجھے علم ہے کہ اس مضبوط مافیا کے خلاف آوازاٹھانے پر نوکری سے نکال دیا جائے گا مجھے اور میرے خاندان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن میرا ضمیر مطمئن ہے کیونکہ میں نے حقائق پر مبنی تمام معاملہ اعلیٰ عدلیہ، عوام او رمیڈیا کے سامنے رکھ دیا ہے، میں نے اس معاملے پر خاتون اول بشریٰ بی بی کوبھی خط ارسال کردیا ہے جو یقینی طو رپر اس سارے معاملے کو دیکھ رہی ہوں گی۔ میں سسٹم کے خلاف آواز اٹھانے پر ہر بڑی سے بڑی سزا بھگتنے کے لئے تیا رہوں اور میں اسے اپنے اعزاز سمجھتی ہوں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…