ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رانا ء ثناء اللہ نے فرد جرم قبول کرنے سے انکار کردیا، لیگی رہنما نے جرم قبول کرنے کیلئے کیاشرط رکھ دی؟جانئے

datetime 4  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کیخلاف 15 کلو ہیروئین برآمدگی کیس کی مزید کارروائی 18 جنوری تک ملتوی کر دی ۔انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسین نے کیس پر سماعت کی ۔

اس موقع پر رانا ثنااللہ بھی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے  فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کی جانب سے شہادتوں کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست پر اے این ایف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت18جنوری تک ملتوی کر دی۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ جھوٹے مقدمے پر حکومت بے نقاب ہو رہی ہے کیونکہ یہ کیس کے اصل حقائق عوام کے سامنے نہیں آنے دینا چاہتی،کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، جب تک اوپن ٹرائل نہیں ہو گا کارروائی آگے نہیں چلنے دیں گے،ہائیکورٹ پہلے ہی قرار دے چکی ہے سیاسی انتقامی کارروائی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔گفتگو کے دوران رانا ثنااللہ نے سوال کیا کہ وہ ویڈیو کہاں ہے جس کے بارے میں حکومت ہرجگہ بات کرتی رہی؟ اگرویڈیو موجود ہے تو عدالت میں پیش کی جائے، یہ کیس ویڈیو سامنے آنے تک نہیں چل سکتا اس لیے عدالت میں ویڈیو کی درخواست دائر کی ہے۔انہوں نے وزیر مملکت شہریار آفریدی کا نام لیے بغیر کہا کہ کہتے تھے ویڈیو وزیراعظم کو بھی دکھائی ہے تو پھر منظر عام کیوں نہیں کی؟ فرد جرم تب تک قبول نہیں کریں گے جب تک ویڈیو عدالت میں پیش نہیں کی جائے گی۔

رانا ثنا نے بتایا کہ نیب نے 2 ہفتے میں تفصیلات جمع کرانے کا کہا ہے یعنی پیدا ہونے سے اب تک کی تمام معلومات نیب نے مانگی ہیں۔نواز شریف سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا پیغام سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ کی عزت ہے،پارلیمنٹ کے وقار کو سامنے رکھتے ہوئے پارلیمانی طریقہ کی پیروی کی جائے ۔آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پروسیجر کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے، قومی معاملات پر ہماری پالیسیاں بھی اسی نوعیت کی ہونی چاہئیں، جلد بازی کسی کے لئے بھی بہتر نہیں ہے۔امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اس معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لے کر پالیسی بیان دینا چاہیے۔راناثنااللہ نے حیرت کا اظہار کیا کہ انکی پیشی پر سڑکوں کو بند کر کے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…