ریاض(آن لائن)سعودی عرب میں ریاض سیزن کے دوران بین الاقوامی میوزک فیسٹیول اور دیگر تقریبات بھی جاری ہیں۔ جن میں لاکھوں سعودی اور غیر مْلکی سیاح شرکت کررہے ہیں۔ تاہم اس دوران عوامی مقامات پر غلط حرکات کرنے، بے ہودہ لباس پہننے اور خواتین کو چھیڑنے پر 101 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ریاض میں عوامی مقامات پر سعودی اقدار کے منافی بے ہودہ لباس پہننے پر 29 مقامی اور غیر مْلکی خواتین گرفتار کر لی گئی ہیں۔
جبکہ 22 مردوں کو بھی اسی الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق نامناسب لباس پہننے کی شکایات پر مجموعی طور پر 51 مرد وں اور خواتین کی گرفتاری کی گئی ہے۔ ریاض پولیس کے ترجمان شاکر بن سلیمان التویجری نے بتایا کہ سعودی شہریوں اور غیر مْلکی افراد کی جانب سے شکایتیں درج کرائی گئی تھیں کہ مختلف مقامات پر اکثر لوگ سماجی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر کے فحاشی کو فروغ کر کے دے رہے ہیں۔جن میں سے اکثر نامناسب لباس پہن کر گھْوم پھر رہے ہیں۔ پولیس نے ان شکایت پر فوری طور پر ردِعمل دیتے ہوئے بے ہودگی کے مرتکب افراد کو گرفتار کر لیا۔ جبکہ 50 افراد ایسے بھی تھے جو ریاض سیزن کے دوران تفریح کی غرض سے آنے والی لڑکیوں اور خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور ان پر فقرے کسنے کی بناء پر گرفتار کیے گئے ہیں۔ ریاض پولیس کے مطابق اکثر افراد کی نازیبا حرکات کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئیں، جس پر ان کی شناخت کرنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔شکایت کرنے والے افراد نے پولیس کو ویڈیو اور تصویری ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ٹویٹر پر کچھ خواتین کی نامناسب حرکات کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوئی تھیں۔ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9خواتین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ریاض پولیس کے ترجمان شاکر بن سلیمان التویجری نے سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کو بتایا کہ یہ خواتین لوگوں کے سامنے نازیبا حرکات کر رہی تھیں،
جس کے بعد عوام کی جانب سے سخت ردِعمل آنے پر انہیں گرفتار کیا گیا۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصویروں میں ایک تصویر ایسی بھی تھی جس میں ایک خاتون چْست مغربی لباس میں ایک نوجوان کے کندھوں پر سوار ہو کر جھْوم رہی تھی۔ دوسری تصویر میں دو خواتین فیسٹیول میں نامناسب لباس پہنے دکھائی دیں۔ جبکہ کچھ تصویریں ایسی بھی تھیں جن میں خواتین مردوں کی موجودگی میں ہی دیوانہ وار رقص کرتی نظر آئیں۔ ان خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے جو مزید تفتیش کے بعد انہیں عدالت میں پیش کر دے گا۔