جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

والدین کو گالی دینے والے کی قبر میں آگ کے اتنے انگارے اترتے ہیں جتنے بارش کے قطرے آسمان سے زمین پر آتے ہیں،والدین کے نافرمان کے ساتھ کیا ہو گا؟انتہائی سبق آموز باتیں

datetime 28  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (آن لائن) امیر اہلسنّت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ اللہ پاک نے قرآن کریم میں والدین کیساتھ اچھا سلوک کرنے کی تاکید فرمائی ہے، والدین کے احسان کا حق ادا نہیں ہوسکتا،والدین کے ساتھ عاجزی اور نرمی سے پیش آئیں اور بڑھاپے میں شفقت ومحبت کا برتاؤکریں،کیونکہ انہوں نے آپ کی مجبوری کے وقت آپ کی محبت سے پرورش کی تھی،اگر وہ کوئی چیز مانگتے ہیں تو انکار نہیں کرنا چاہئے،

والدین پر خرچ کرنے میں دریغ نہ کریں،اولاد غور کرے کہ ان کے والدین نے ان پر کتنا سرمایہ لگایا ہے،باپ اپنے خون پیسنے کی کمائی سے اور ماں اپنا خون جگر پلاکر اولاد کی پرورش کرتی ہے،والدین نے آپ کو بہت کھلایا پلایا،راتوں کو اٹھ کر پیشاب دھلایا اور اب جوان ہو کر ان کے سامنے آنکھیں نکالنا یہ اچھا نہیں،والدین کو کہنے کی ضرورت نہ پیش آئے آپ اپنے والدین کی ضرورت کہنے سے پہلے پوری کردیں تو بات بنے گی الغرض جتنی خدمت ہوسکے والدین کی خدمت کی جائے، والدین کیلئے دعائے خیر کرتے رہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دعوت اسلامی کے فیضان مدینہ میں منعقد مدنی مذاکرے سے بیان کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ شخص بڑا خوش نصیب ہے جو والدین کو خوش رکھتا ہے،اور وہ شخص بد نصیب ہے جو والدین کو ناراض کرتا ہے،نافرمان جب تک باپ کو راضی نہ کرے گا اس کا کوئی فرض ونفل قبول نہ ہوگا اور زندگی میں سخت بلا نازل ہوگی اور مرتے وقت ایمان برباد ہونے کا اندیشہ ہے،جب والدین کے نافرمان کو دفنایا جاتا ہے تو قبر اسکو اس طرح دباتی جس سے اسکی پسلیاں ٹوٹ پھوٹ کر ایک دوسرے میں پیوست ہوجاتی ہے، جس نے والدین کو گالی دی اس کی قبر میں آگ کے اتنے انگارے اترتے ہیں جتنے بارش کے قطرے آسمان سے زمین پر آتے ہیں،والدین کا نافرمان دْنیا وآخرت میں ذلیل وخوار ہوتا ہے اور آخرت میں عذاب نار کا حقدار ہے۔اگر والدین کو ناراض کیا ہے تو ان سے فوراً معافی مانگ کر انہیں راضی کرلیں اور ان کے مطالبات بھی پورے کردیجئے اور اللہ پاک کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرلیجئے یقینا اسی میں دوجہاں کی بھلائی ہے‘

یقینا والدین کا بڑھاپا اولاد کو امتحان میں ڈال دیتا ہے، بسااوقات سخت بڑھاپے میں والدین بستر پر ہی بیشاب وغیرہ کردیتے ہیں جس کی وجہ سے عموماً اولاد بیزار ہوجاتی ہے بلکہ ایسے موقع پر والدین کی موت کی دْعا کروائی جاتی ہے۔ایسے حالات میں والدین کی خدمت کرنی چاہئے،بچپن میں ماں اپنے بچوں کی گند برداشت کرتی ہے،بڑھاپے یا بیماری کے باعث اگر والدین چڑ چڑے ہوجائیں،سٹھیا جائیں، چاہے کتنا ہی پریشان کریں،لڑائی جھگڑا کریں ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہے،جواب دینا تو دْور کی بات اْف بھی نہیں کہنا اورنہ بازی ہاتھ سے نکل سکتی ہے،باپ کی نافرمانی اللہ کی نافرمانی اللہ کی اور باپ کی ناراضی اللہ کی ناراضی ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…