لاہور (آن لائن) قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر صدارتی آرڈیننس کے ذریعے منظور کئے جانے والا نیب ترمیمی آرڈیننس 2020ء فوری طور پر نافذ کردیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے نفاذ کے بعد نیب کے اختیارات محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے بعد اب نیب کسی بھی ملزم کا 90 روز کا جسمانی ریمانڈ لینے کی بجائے 14 روز کا جسمانی ریمانڈ لے سکے گا ۔
اسی طرح 50 کروڑ روپے مالیت تک کے کسی فراڈ کے خلاف نیب انکوائری نہیں کرسکے گا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے تاجر برادری اور بیورو کریسی کو ریلیف مل گیا ہے۔ جبکہ 50 کروڑ روپے مالیت سے کم فراڈ کی انکوائری ایف آئی اے اینٹی کرپشن سمیت دیگر محکمے کرسکیں گے اور نیب کسی بھی ملزم کو بنائی گئی 6 رکنی کمیٹی کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کرسکے گی۔