جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

دشمن جتنا گھٹیا ہو اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے،سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ملک کو آگے نہیں بڑھا سکتا،رانا ثناء اللہ نے قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کرنے کا دعویٰ کر دیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ورکن قومی اسمبلی راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ملک کو آگے نہیں بڑھا سکتا، اللہ تعالی پر پورا اعتقاد تھا کہ وہی مشکل دور کرے گا، میرے خلاف آزاد اور شفاف ثبوت لانا حکومت کاکام ہے میراکام نہیں،پارلیمنٹ میں قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کروں گا،پارلیمان سے کہوں گا کہ وہ تصدیق کرے کہ شہریار آفریدی درست ہے یا میں؟

پارٹی پالیسی کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا،نواز شریف اور پارٹی کے ساتھ وفاداری اور استقامت سے کھڑا ہوں، کسی بھی حالت میں کمپرومائز نہیں کیا،دشمن جتنا گھٹیا ہوتا ہے اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے، میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثنا اللہ کاکہنا تھا کہ میرے خلاف تو خود وزیراعظم آن ریکارڈ ہیں کہ میں اِس کو جیل میں ڈالوں گا،مجھے جس رات گرفتار کیا گیا اس رات اگر کسی نے مجھے سے تفتیش کی ہو تو اس کی فوٹیج دکھا دیں،ان کے پاس دکھانے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے سب کچھ انہوں نے خود ساختہ تیار کیا ہے،اے این ایف والے اگر ایک عام منشیات فروش کو بھی پکڑتے ہیں تو اس کی ویڈیو بناتے ہیں مگر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ممبر اسمبلی کو پکڑیں اور اس کی ویڈیو نہ بنائیں؟مجھے گرفتار کرکیانہوں نے اپنی حراست میں رکھا اور مجھ سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی اور اگلے دن مجھے عدالت میں پیش کرکے 15 کلو منشیات اپنے گودام سے لا کر دکھا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف آزاد اور شفاف ثبوت لانا حکومت کاکام ہے،میراکام نہیں،اگرحکومت کہہ رہی ہے کہ گواہان ہیں تومجھے بتایاجائے کیاتنخواہ دارملازمین کے علاوہ کوئی آزاد گواہ موجودہے؟یہ ہماراحق ہے کہ کیس سے متعلق تفصیلات کی کاپی ہمیں فراہم کی جائے،حکومت صرف لوگوں کوگمراہ کررہی ہے،سب جانتے ہیں کہ کسی بھی ملزم پرفردجرم عائدکرنے سے پہلے سارے ثبوت اورگواہوں کی تفصیلات دینا ہوں گی،

مجھ پر بار ثبوت کی بات کرنا درست نہیں ہے،یہ لوگ پورے 6 ماہ کی کوشش کرکے بھی میرے خلاف کوئی گواہ تیار نہیں کرسکے۔انہوں نے کہاکہ میرے ساتھ ظلم ہوا اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا مزاحمت کی سیاست نہیں ہوتی،میرے لیے انصاف کے حصول کے لیے پوری جماعت ساتھ کھڑی ہے،میرے کیس کے معاملہ میں آزاد انکوائری میراحق ہے،میں اس کیلیے کیوں آوازنہیں اٹھاں گا؟میں اِس کیلیے ہرفورم پرجاؤں گا،کوئی مائی کا لال مجھے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا،

پوری استقامت کیساتھ وفاداری نبھارہاہوں،مشکل وقت میں کمپرو مائز نہیں کیا تو اب کیسے کرسکتا ہوں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کیسز میں معاملات واضح نہ ہوں تو ایسے کیسز جوڈیشل انکوائری کے لیے بہت فٹ ہوتے ہیں،اسی طرح کے مضحکہ خیز کیسزچوہدی ظہور الہی کے خلاف بھینس چوری اور شیخ رشید پر کلاشنکوف کے تھے،جو انجام ان سیاسی انتقام کے کیسز کا ہوا تھا وہی میرے کیس کاہوگا۔انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلوں پرحکومت کی تنقید سراسر توہین عدالت ہے،پہلے یہ لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں جب توہین عدالت ہوتی تومعافی مانگتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جج نے فیصلہ کی تفصیلات میں لکھاہیکہ اگر منشیات کیس میں موقع پربرآمدگی کی تفصیلات درج نہ کی جائیں توبہت سیکیسز میں سزائیں تک معطل کی گئیں ہیں،میری ضمانت کے کیس میں جج نیت قریباساڑھے چار گھنٹے دونوں طرف دلائل سنے،انہوں نے اپنے فیصلہ میں کہاہے کہ اگرکیس مشکوک ہو تو اس کافائدہ ملزم کو جاتا اورضمانت نہیں روکی جاسکتی۔راناثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دشمن جتنا گھٹیا ہوتا ہے اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے،میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام کی گھٹیا اور سفاکیت کی بدترین مثال ہے،میرے شدید مخالف نے بھی اس کیس کی مذمت کی ہے، یہ انتہائی گھٹیا سیاسی انتقام تھا۔انہوں نے کہاکہ شہریار آفریدی نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ میرے پاس رانا ثناء اللہ سے منشیات پکڑے جانے کی ویڈیو موجود ہے

تو میں بھی پارلیمنٹ میں قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کروں گا،پارلیمان سے کہوں گا کہ وہ تصدیق کرے کہ شہریار آفریدی درست ہے یا میں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کہہ رہی ہے کہ گواہان ہیں تو مجھے بتایا جائے کیا تنخواہ دار ملازمین کے علاوہ کوئی آزاد گواہ موجود ہے؟یہ ہمارا حق ہے کہ کیس سے متعلق تفصیلات کی کاپی ہمیں فراہم کی جائے،حکومت صرف لوگوں کو گمراہ کررہی ہے، سب جانتے ہیں کہ کسی بھی ملزم پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے سارے ثبوت اور گواہوں کی تفصیلات دینا ہونگی،مجھ پر بار ثبوت کی بات کرنا درست نہیں ہے، یہ لوگ پورے 6 ماہ کی کوشش کرکے بھی میرے خلاف کوئی گواہ تیار نہیں کرسکے۔لاہور، فیصل آباد سمیت تمام بڑی بار ایسوسی ایشنز نے میرے حق میں قرارداد پیش کی ہیں اور میرے خلاف سیاسی انتقام کی مذمت کی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میری میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے،انہوں نے میری رہائی پر مجھے مبارکباد دی اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد مشکل وقت ختم ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…