لاہور(این این آئی) پنجاب سوشل سکیورٹی ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی میں 1 ارب 70 لاکھ 96 ہزار کی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا،فنانس ڈیپارٹمنٹ کی منظوری کے بغیر تنخواہوں میں اضافے سے 65 کروڑ 31 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق
مظفر گڑھ اور رائیونڈ ہسپتال میں 37 افراد کی خلاف قانونی تعیناتی اور کنٹریکٹ میں اضافے سے 7 کروڑ 44 لاکھ 89 ہزارکا نقصان ہوا۔فناس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایات تھی کہ فنڈز بینک آف پنجاب میں رکھیں جائیں لیکن عملدرآمد نہیں کیا گیا اور فنڈز کمرشل بینک میں رکھے جس سے 7 کروڑ 19 لاکھ 62 ہزار کا نقصان ہوا۔سی ای او نے رولز کے برعکس 12 سال زائد کام کیا، قانون کے مطابق 60 سال تک اجازت ہے لیکن یہ 72 سال کی عمر تک تعینات رہے۔چیف ایگزیکٹو آفیسر کی خلاف قانون تعیناتی اور کنٹریکٹ میں اضافے سے 5 کروڑ 38 لاکھ 50 ہزارکا خسارہ ہوا۔کمپنی میں 15 ملازمین ایسے رکھے گئے جنکی عمر 63 سال سے زائد تھی جس سے 4 کروڑ 16 لاکھ 43 ہزار کا نقصان ہوا۔ سی ایف او کی بھی تعیناتی کنٹریکٹ خلاف نکلی جس کے باعث 3 کروڑ 58 لاکھ 63 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔کمپنی میں 5 افراد ایسے تھے جو بیک وقت دو جگہوں پر کام کر رہے تھے جس کے باعث 2 کروڑ 11 لاکھ 97 ہزارکا خسارہ ہوا۔ بڈنگ کے بغیر ادویات کی خریداری سے 1 کروڑ 4 لاکھ 50 ہزار کا نقصان ہوا۔ادویات کی خریداری میں حد سے تجاوز پر قومی خزانے کو 95 لاکھ 85 ہزار کا نقصان ہوا۔ آئی ٹی کے سامان کی خریداری میں بے ضابطگیوں کے باعث 93 لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا۔