پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع سے متعلق بل ، پیپلز پارٹی اپنی حکمت عملی سامنے لے آئی

datetime 24  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی بڑی ذمہ داری ہے، حالات کا تقاضہ ہے کہ شہباز شریف واپس آئیں، مریم بی بی سے بھی گزارش ہے کہ وہ چپ کا روزہ توڑیں،ہمیں حکومت سے کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہوئے کس جگہ پر جلسہ کرنا چاہتے ہیں، انتظامیہ کا کام سیکیورٹی دینا ہے، عدالت نے جلسہ کر نے کی اجازت دی ہے ہم جلسہ ضرور کرینگے ،آرمی چیف کی توسیع سے متعلق حکومت بل لائے گی تو ہماری پارٹی لائحہ عمل دے گی۔ منگل کو یہاں میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں حکومت سے کسی سیاسی سرگرمی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف اطلاع کرنی ہے کہ اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہوئے کس جگہ پر جلسہ کرنا چاہتے ہیں، انتظامیہ کا کام سیکیورٹی دینا ہے۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں انتظامیہ یا حکومت سے کسی اجازت کی ضرورت نہیں، ہم عدالت کے مشکور ہیں جس نے ہمیں اجازت دی ہے، انشاء اللّٰہ ہم جلسہ کریں گے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آج بھی پاکستان ایک بہت بڑے بحران کا سامنا کر رہا ہے، نہ فوج اور نہ ججز، ہم آئین اور قانون کے ساتھ ہیں، جو ادارہ بھی آئین سے باہر جائے گا تو اپنا اعتراض ظاہر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سب جماعتیں اب مطالبہ کر رہی ہیں کہ ان ہائوس چینج نہیں، نئے الیکشن کی ضرورت ہے، نئے الیکشن اس ملک کا تقاضہ ہیں، اگلا سال بالکل الیکشن کا سال ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق حکومت بل لائے گی تو ہماری پارٹی لائحہ عمل دے گی۔

ابھی معلوم نہیں کہ حکومت کا کیا عزم اور ارادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان اور وزراء کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن کو دور کر کے قانون سازی روکنا چاہتے ہیں۔رہنما پاکستان پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان جی بھر کر برا کہیں تو یہی لگتا ہے کہ وہ بل منظور کرانا نہیں چاہتے۔چوہدری منظور نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری خاموش نہیں ہونگے، جو طاقتیں پیپلزپارٹی کا وجود ختم کرنا چاہتی ہیں وہ اب بھی برسر پیکار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…