پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

ججز اور وکلاء کیا کام کریں گے تو تبدیلی آئے گی، عسکریت پسندی دہشت گردی کا دوسرا نام ہے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے انتہائی اہم بات کر دی

datetime 18  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی سیاسی، نظریاتی یا مذہبی وجوہات ہوتی ہیں،عسکریت پسندی دہشت گردی کا دوسرا نام ہے،پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے، اور دنیا میں ریسرچ کی جا رہی ہے، پوری دنیا اس کا حل نکالنا چاہتی ہے،دہشت گردی میں تین پہلو ہیں، اس کی سیاسی، نظریاتی اور مذہبی وجوہات ہوتی ہیں،

ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔بدھ کو یہاں تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے، اور دنیا میں ریسرچ کی جا رہی ہے، پوری دنیا اس کا حل نکالنا چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ دہشت گردی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے، افغان طالبان جب روس کیخلاف لڑرہے تھے تووہ مجاہدین تھے، امریکی قابض افواج کیخلاف جب یہ مجاہدین لڑے تودہشت گرد قرار دیئے گئے، اس تاریخی تناظر سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی آج کا نہیں پرانا مسئلہ ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ عسکریت پسندی اور دہشت گردی پر کچھ دن پہلے ہی سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے، دہشت گردی میں تین پہلو ہیں، اس کی سیاسی، نظریاتی اور مذہبی وجوہات ہوتی ہیں۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ جوڈیشل اکیڈمی اتنا اچھا کام کر رہی ہے، انوسٹی گیشن پر کام ہوا، ریسرچ پر کام ہوا پہلا ریسرچ سائیکل مکمل ہو گیا ہے، ماڈل کورٹس کے ججز بڑی ایمانداری سے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قومیں تحقیق سے سیکھتی ہیں اور تحقیق کسی بھی معاشرے کے لیے ضروری ہے، ججز اب ریسرچ میں بھی کام سر انجام دے رہے ہیں، ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے کہا کہ اچھے اور قابل ججز لگائیں۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…