جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ججز اور وکلاء کیا کام کریں گے تو تبدیلی آئے گی، عسکریت پسندی دہشت گردی کا دوسرا نام ہے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے انتہائی اہم بات کر دی

datetime 18  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی سیاسی، نظریاتی یا مذہبی وجوہات ہوتی ہیں،عسکریت پسندی دہشت گردی کا دوسرا نام ہے،پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے، اور دنیا میں ریسرچ کی جا رہی ہے، پوری دنیا اس کا حل نکالنا چاہتی ہے،دہشت گردی میں تین پہلو ہیں، اس کی سیاسی، نظریاتی اور مذہبی وجوہات ہوتی ہیں،

ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔بدھ کو یہاں تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے، اور دنیا میں ریسرچ کی جا رہی ہے، پوری دنیا اس کا حل نکالنا چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ دہشت گردی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے، افغان طالبان جب روس کیخلاف لڑرہے تھے تووہ مجاہدین تھے، امریکی قابض افواج کیخلاف جب یہ مجاہدین لڑے تودہشت گرد قرار دیئے گئے، اس تاریخی تناظر سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی آج کا نہیں پرانا مسئلہ ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ عسکریت پسندی اور دہشت گردی پر کچھ دن پہلے ہی سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے، دہشت گردی میں تین پہلو ہیں، اس کی سیاسی، نظریاتی اور مذہبی وجوہات ہوتی ہیں۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ جوڈیشل اکیڈمی اتنا اچھا کام کر رہی ہے، انوسٹی گیشن پر کام ہوا، ریسرچ پر کام ہوا پہلا ریسرچ سائیکل مکمل ہو گیا ہے، ماڈل کورٹس کے ججز بڑی ایمانداری سے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قومیں تحقیق سے سیکھتی ہیں اور تحقیق کسی بھی معاشرے کے لیے ضروری ہے، ججز اب ریسرچ میں بھی کام سر انجام دے رہے ہیں، ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے کہا کہ اچھے اور قابل ججز لگائیں۔

موضوعات:



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…