اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہم 72 سال بعد سپریم کورٹ کے حکم پر پہلی بار آرمی چیف کی مدت ملازمت پرقانون بنائیں گے،کل سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی تنازع بن جائے گا، کیا اِن ہاؤس تبدیلی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا اور پارلیمنٹ کے فیصلے سپریم کورٹ کے پاس کیوں جا رہے ہیں؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 4  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنت میں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہ السلام جب دو ہو گئے تو اللہ تعالیٰ نے قانون متعارف کرا دیا‘ فرمایا گیا تم اب اس درخت کا پھل نہیں کھاؤ گے‘ وجہ پوچھی تو بتایا تم اب اکیلے نہیں ہو‘ تم اب خاندان‘ تم اب معاشرہ ہو اور کوئی معاشرہ‘ کوئی خاندان قانون کے بغیر نہیں چل سکتا، اللہ نے یہ فیصلہ آج سے لاکھوں سال پہلے کر دیا تھا لیکن ہم یہ ملک قانون کے بغیر چلانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں‘

آپ باقی باتیں چھوڑ دیں آپ صرف دو تازہ ترین مثالیں لے لیں‘ ملک میں 72 سال سے آرمی چیف مقرر ہو رہے ہیں لیکن ہمیں پچھلے ہفتے پتا چلا قانون میں کسی آرمی چیف کی مدت ملازمت‘ ایکسٹینشن‘ ری ایمپلائمنٹ‘ مراعات اور تنخواہ کا ذکر ہی موجود نہیں لہٰذا ہم 72 سال بعد سپریم کورٹ کے حکم پر پہلی بار یہ قانون بنائیں گے‘ دوسری مثال الیکشن کمیشن ہے‘ یہ ملک کا مقتدر ترین آئینی ادارہ ہے‘ اس کے چار ممبر اور ایک چیف الیکشن کمشنر ہوتا ہے‘ ارکان اور چیف کا تعین وزیراعظم اور اپوزیشن مل کر کرتے ہیں‘ ان میں اتفاق رائے نہ ہو سکے تو پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرتی ہے اور اگر یہ بھی فیصلہ نہ کر سکے تو پھر اچانک آئین خاموش ہو جاتا ہے، اس سے آگے ڈیڈ اینڈ آ جاتا ہے‘یہ ڈیڈ اینڈ بھی آ چکا ہے لہٰذا اپوزیشن کے گیارہ ارکان نے آج اس مسئلے کے حل کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رابطہ کر لیا، کل چیف الیکشن کمشنر کا آخری دن ہے، ان کے جاتے ہی الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا، سندھ اور بلوچستان کے ارکان 11ماہ سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان وجہ نزع بنے ہوئے ہیں‘ کل سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی تنازع بن جائے گا‘ مجھے لگتا ہے کسی دن اگر وزیراعظم اور صدر کے عہدوں کا کھاتا بھی کھل گیا تو پتا چلے گا آئین میں ان کی گنجائش بھی موجود نہیں‘ آپ دیکھ لیجیے ہم کس طرح پہیوں کے بغیر گاڑی چلا رہے ہیں، کیا حکومت نے آصف علی زرداری کو بھی ملک سے باہر بھجوانے کا فیصلہ کر لیا‘ کیا اِن ہاؤس تبدیلی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا اور پارلیمنٹ کے فیصلے سپریم کورٹ کے پاس کیوں جا رہے ہیں‘یہ اہلیت کی کمی ہے یا بدنیتی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…