اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز ہے، ہمیں پاکستانی ڈاکٹرز پر زیادہ اعتماد نہیں،آج طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے منتظر ہیں، وزیراعظم کے رویئے سے لگتا ہے وہ قانون سازی نہیں کیلئے اتفاق رائے نہیں چاہتے، ہر معاملے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں،
لگتا ہے پہلے نیا وزیراعظم آئیگا، پھر آئینی ترمیم ہوگی۔پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں اپنے والد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق صدرآصف زرداری کی طبیعت بدستورناساز ہے،ہمارا بنیادی مطالبہ تھا کہ آصف زرداری کو ذاتی معالج کی سہولت دی جائے لیکن اس مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستانی ڈاکٹرز پر اعتماد نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دینے کیلئے آصفہ بھٹو کی بات مان لی ہے،اب یہ فیصلہ ہواہے کہ (آج) منگل کو طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کیلئے درخواست دائر کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری سمیت پیپلز پارٹی اپنے نظریات پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری سے ملک کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات ہوئی ہے، ہمارا یوم تاسیس کا جلسہ انتہائی کامیاب رہا ہے، جہاں کشمیری عوام نے بھرپور شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 27 دسمبر کو محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی لیاقت باغ میں منائیں گے اور ایک بار پھر صاف اور واضح پیغام دینگے کہ جب تک پاکستان کے عوام کو حقوق نہیں مل جاتے تب تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے منتظر ہیں، امید ہے عدالتی فیصلے سے ہمیں قانون سازی میں رہنمائی ملے گی جیسے 18ویں ترمیم پر بھی عدالتی فیصلے سے رہنمائی ملی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر اتفاق رائے چاہتے ہیں لیکن وزیراعظم کے رویئے سے لگتا ہے وہ قانون سازی کیلئے اتفاق رائے نہیں چاہتے ان کے بیانات اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اپوزیشن رہنماوَں پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، انہوں نے پہلے بھی دوسرے معاملات میں اتفاق رائے پیدا نہیں کیا وہ ہر معاملے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ابھی تک کنٹینر پر کھڑے ہیں، ان کے رویئے کی وجہ سے ملک کا اور ہر ادارے کا نقصان ہو رہا ہے، ہمارا سلیکٹڈ وزیراعظم ہر موقع پر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتا ہے، جو حکومت 3 ماہ میں ایک نوٹیفکیشن نہ بناسکی اس سے نہیں لگتا کہ وہ 6 ماہ میں قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لے پائے گی۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس طریقے سے ہمارے وزیراعظم چل رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ پہلے ہمارا نیا وزیراعظم آئیگا، پھر آئینی ترمیم آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کیلئے شہباز شریف کی جانب بھیجے گئے نام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کیس طویل عرصے سے چل رہا ہے اور اس کا اب تک فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی پی پی کے فارن فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے۔