بدھ‬‮ ، 16 اکتوبر‬‮ 2024 

سی پیک منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر،فنڈز کے اجراء میں بھی کمی،اہم ادارہ 10ارب ڈالرز کا مقروض ہوگیا،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 2  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں انکشافات ہوئے ہیں کہ سی پیک کے مشرقی روٹ ایم۔8 کیلئے گزشتہ دو سالوں سے فنڈر جاری بھی نہیں کئے ہیں جبکہ حکومت ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص فنڈز دیگر منصوبوں پر خرچ کر دیتی ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اس ادارہ کی ری سٹرکچرنگ کی جائے اگر ری سٹرکچرنگ میں دیر کی گئی تو ادارہ تباہ ہو جائے گا کیونکہ یہ ادارہ پہلے ہی10ارب ڈالر کا مقروض ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی  کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت  ہوا جس میں وزیر مواصلات،منصوبہ بندی خزانہ،این ایچ اے کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی،وزارت منصوبہ بندی کے ترجمان نے بتایا کہ معاشی حالات کے باعث سی پیک منصوبوں کو فنڈز اجراء  میں کمی آرہی ہے جس کے نتیجہ میں یہ منصوبے بروقت مکمل نہیں ہوسکیں گے۔این ایچ اے10 ارب ڈالر کا مقروض ہے جو صرف ہر  سال سود ادا کرتا ہے،اصل رقوم ادا نہیں کررہا۔وزارت خزانہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص فنڈز سے ہی قرضے  کے پیسے کاٹ رہا ہے جس پر کمیٹی ممبران نے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اس روش کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت کی ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ این ایچ اے کے اندر لوگوں نے اپنی اپنی عدالتیں قائم کر رکھی ہیں جس سے ادارہ تباہ حالی کی طرف متحرک ہے۔قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بابوسرپاس سے کاغان روڈ کے لئے حاصل کی گئی زمین کے مالکان کو1ارب40کروڑ روپے ادا کرنے کا ٹائم فریم اورطریقہ کار ایک ہفتہ کے اندر اندر کمیٹی کو بھیجا جائے،یہ ادائیگیاں گزشتہ 20سال سے نہیں ہوئی ہیں۔کمیٹی نے بڑے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ ڈائریکٹر جو کرپشن میں پکڑے جاتے ہیں انہیں بعد میں اعلیٰ عہدے پر فائز کیاجارہا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ سی پیک منصوبے بروقت مکمل نہیں کئے جاسکیں گے کیونکہ فنڈز کے اجراء  میں بڑی تاخیر ہورہی ہے۔خضدار سے رتوڈیرو ایم 8 سڑک بھی تاخیر کاشکار ہے اس منصوبے کا دوبارہ پی سی ون تیار کیا جارہا ہے،5ارب کے فنڈز پڑے ہیں لیکن منصوبہ کا ڈیزائن نہ مکمل ہونے کی وجہ سے یہ فنڈز خرچ نہیں ہوسکے۔کمیٹی نے سفارش کی کہ بروقت منصوبوں کی تاخیر کے ذمہ دار تمام سرکاری اور نجی افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

موضوعات:



کالم



عقل کا پردہ


روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…