لاہور(آن لائن) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اداروں کو ایک دوسرے سے اختیارات کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہیے،جب تک اداروں میں میثاق نہیں ہوتا مسائل میں جکڑے رہیں گے،، اپوزیشن کو نظر انداز کرکے نہیں چلا جاسکتا، اتفاق رائے کے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے، پارلیمنٹ کو بحیثیت ادارہ تسلیم کرنا چاہیے، دونوں ایوانوں کی پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے، آرمی ایکٹ اور معاشی پالیسیوں پر فوری اتفاق رائے قائم کرنا چاہیے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دل قوم کے ساتھ دھڑکتا ہے، انہوں نے ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کی بات کی ہے، اس میں ان کا کوئی ذاتی مفاد نہیں، وہ حقیقی معنوں میں ملک کو نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ انہیں طاقت یا پروٹوکول میں کوئی دلچسپی نہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ملکی مسائل کو ایک ادارہ یا ایک فرد حل نہیں کرسکتا، اداروں کو ایک دوسرے کے ساتھ اختیارات کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہیے۔ اداروں کے درمیان ایک نئے میثاق کی ضرورت ہے، جب تک اداروں میں میثاق نہیں ہوتا مسائل میں جکڑے رہیں گے۔ سپریم کورٹ کے ججز بہت قابل لوگ ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ بہت بڑے جج ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ ہونے چاہییں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آرمی کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ قانونی کے بجائے سیاسی بن گیا ہے، ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہیے، ذاتی معاملات سے باہر نکل کر سوچنا چاہیے، اپوزیشن کو نظر انداز کرکے نہیں چلا جاسکتا، اتفاق رائے کے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے، پارلیمنٹ کو بحیثیت ادارہ تسلیم کرنا چاہیے، دونوں ایوانوں کی پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے، آرمی ایکٹ اور معاشی پالیسیوں پر فوری اتفاق رائے قائم کرنا چاہیے، اس کے علاوہ نیب کے قوانین میں بھی ترامیم کی ضرروت ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت میں معاملہ آسانی سے طے ہوجائے گا،
شہباز شریف نے جو نام بھیجے ہیں وہ سنجیدہ ہیں، پی ٹی آئی کے بھیجے گئے نام بھی سنجیدہ ہیں سائنس کے میدان میں ترقی کے حوالیسے فواد چوہدری نے کہا کہ چین کے تعاون سے 2022 میں ہمارا پہلا خلائی مشن جائے گا، پاک فضائیہ نے خلا باز منتخب کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، چین کے بعد روس کے ساتھ کمیٹی قائم کرنے جارہے ہیں جو سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون بڑھائیگی۔ پاکستان میں سولر پینل بننا شروع ہوجائے گا،پوری دنیا بیٹریز پر چلی گئی ہے، پاکستان جنوبی ایشیا میں لیتیھئم بیٹری بنانے والا پہلا ملک ہوگا۔ اگلے10سال میں بائیوٹیکنالوجی سے 4 ارب ڈالر کی برآمدات بڑھائیں گے۔