میلبرن(آن لائن) سابق آسٹریلین آل راؤنڈر ڈین جونز نے پاکستانی کھلاڑیوں کی کمزور انگریزی زبان کا مذاق اڑانے والے آسٹریلین صحافی کو منہ توڑ جواب دے دیا۔اکثر پاکستانی کھلاڑیوں کو انگریزی زبان بولنے میں مشکلات پیش آتی ہیں اور یہ بات کسی سے بھی عیاں نہیں جس کی وجہ سے کئی مواقعوں پر وہ مترجم کی بھی خدمات حاصل کرتے ہیں۔قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کو بھی انگریزی بولنے میں اکثر مشکلات پیش آتی تھی
جس کی وجہ سے متعدد مواقعوں پر ان کا مذاق بھی اڑایا گیا اور سوشل میڈیا پر میمز بھی بنائی گئیں۔اسی طرح کا ایک واقعہ جمعہ کو اس وقت پیش آیا جب پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ سے قبل ایک ٹی وی میزبان نے پاکستانی کرکٹر سے کچھ بات کرنے کی کوشش کی اور انہیں انگریزی زبان میں جواب دینے میں دقت کا سامنا کرنا پڑا۔یہ سب دیکھنے کے بعد ایک آسٹریلین صحافی نے پاکستانی کرکٹر کی زبان اور تلفظ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ فاکس اسپورٹس پر ابھی ایک پاکستانی فاسٹ باؤلر کا انٹرویو سنا اور مجھے اس کا ایک بھی لفظ سمجھ نہیں آیا۔ٹونی ٹارڈیو نامی اس صحافی نے پاکستانی کرکٹر کا مذاق اڑانے کی کوشش کی لیکن اس حرکت وہ الٹا خود مذاق بن گئے۔ڈین جونز کو ان کی یہ ٹوئٹ ہرگز پسند نہ آئی اور انہوں نے آسٹریلین صحافی کو آئینہ دکھا دیا۔ڈین جونز نے ٹونی کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹونی کم از کم وہ کوشش تو کرتے ہیں، انگریزی ان کی مادری زبان نہیں بلکہ دوسری زبان ہے اور جب ہمارے کرکٹرز کا متحدہ عرب امارات میں انٹرویو لیا جاتا ہے تو وہ اردو میں جواب نہیں دیتے۔ڈین جونز کے اس جواب کو ٹوئٹر صارفین نے بہت پسند کیا اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارتی صارفین نے بھی اس جواب پر ان کی کھل کر تعریف کرتے ہوئے ان سے 100فیصد اتفاق کیا۔یاد رہے کہ ڈین جونز کو حال ہی میں پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز نے اپنا ہیڈ کوچ مقرر کردیا تھا۔