اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ بار بار استعفیٰ کی بات ہورہی ہے اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہو نے چاہئیں ۔ ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی 5 ملاقاتوں کی تفصیلات وزیراعظم کو بتائیں۔ذرائع نے بتایاکہ پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان کو مذاکرات کے تعطل کی
وجوہات پر بھی بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی جس میں رہبر کمیٹی سے ہونے والی ملاقاتوں پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے بار بار استعفے کی بات ہو رہی ہے، اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔دوسری جانب رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا ہے کہ عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا اور نیب کو چیلنج کرتا ہوں ظاہر اثاثوں سے زیادہ نہیں نکلیں گے۔رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے نیب پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے وہی اثاثے ہیں جوالیکشن کمیشن میں ظاہرکئے، میرے نام پر جو کچھ بھی وہ وارثت کی جائیدادیں ہیں۔اکرم درانی نے کہا کہ نیب نے کہا ہے دوبارہ بلانے کی ضرورت نہیں، مجھے قوم کے سامنے رسوائی کے لئے بلاتے ہیں، نیب کی وجہ سے ملک بند ہوگیا، کوئی کام کرنے کو تیار نہیں، پاکستان کہیں گرے سے بلیک لسٹ نہ ہوجائے۔رہبر کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ کارخانے بند ہو رہے ہیں، قوم عذاب میں مبتلا ہے، نیب کو چیلنج کرتا ہوں ظاہر اثاثوں سے زیادہ نہیں نکلیں گے، عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا۔