کراچی(این این آئی)13 سال بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے،یکم جنوری 2020 سے ایف بی آر پاکستان ریونیو اتھارٹی کہلائے گا ۔دوسری جانب چیئرمین ایف بی آر پاکستان ریونیواتھارٹی کے قیام کے معاملے پراپنے ادارے کی سینئربیوروکریسی کوقائل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔تفصیلات کے مطابق 13 سال بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔
یکم جنوری 2020 سے ایف بی آر پاکستان ریونیو اتھارٹی کہلائے گا۔ذرائع کے مطابق پاکستان ریونیو اتھارٹی میں ایک چیئر مین اور ڈپٹی چیئرمین ہو گا ، پنجاب ریونیو اتھارٹی سمیت تمام صوبوں کی اتھارٹیز کو پاکستان ریونیو اتھارٹی میں ضم کرنے پر بھی غور جاری ہے جبکہ ایف بی آر کے 11 ہزار ملازمین کو جولائی 2020 میں سر پلس پول بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایف بی آر افسران و ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی پاکستان ریونیواتھارٹی کے قیام کے معاملے پراپنے ادارے کی سینئربیوروکریسی کوقائل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ایف بی آرکے چیف کمشنرز کی دو روزہ کانفرنس میں بیوروکریسی کا کہنا تھا ایف بی آرکی جگہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کا قیام گھوڑے کوگاڑی کے آگے جوڑنے کے مترادف ہوگا۔ایف بی آرکی عبوری ری سٹرکچرنگ کے منصوبے کی منظوری وزیراعظم نے دی تھی ۔اس منصوبے کے تحت ملک میں پاکستان ریونیواتھارٹی کے نام سے ادارہ قائم کرنا تھا۔وزیراعظم اس منصوبے پر جی ایچ کیوسے بھی مشاورت کرچکے ہیں۔اجلاس کے بعد چیئرمین ایف بی آر نے ٹویٹ کیا ہے کہ اس معاملے پرچیف کمشنرز اور دوسرے افسروں سے میٹنگ مفید رہی تاہم اب اس معاملے پر تمام سٹیک ہولڈرز ،تنظیموں اور سٹاف لیول کے ملازمین سے فیڈ بیک لینے کا بعد فیصلہ کیا جائیگا۔