ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

جب بھٹو کو تختہ دار پر کھینچا گیا اس وقت فضل الرحمان کے والد مفتی محمود بھٹو مخالف تحریک کے تین بڑے رہنماؤں میں شامل تھے،کیا تاریخ اپنے آپ کو دھرا رہی ہے؟ جنرل(ر) علی قلی خان کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی)سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان کے صدر جنرل علی قلی خان نے ملک کی موجدہ سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے تصادم کا امکان موجود ہے اور موجودہ نازک حالات میں ملک سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ملکی حالات پر دوستوں کو تشویش لاحق ہے جبکہ دشمن خوشیاں منا رہے ہیں۔

جنرل علی قلی خان نے وی او پی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ فوج پر جانبداری اور الیکشن میں دھاندلی کرنے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔اداروں کوسیاست میں کھینچ کر متنازعہ نہ بنایا جائے۔ تصادم کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ہے۔اگر دھاندلی ہوئی ہوتی توعام انتخابات کے بعدکسی بھی پارٹی نے الیکشن کمیشن یا پارلیمانی کمیشن میں مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا۔فوج نے ضرورت پڑنے پرہمیشہ منتخب حکومت کی مدد کی ہے اور سابق حکومت کو فیض آباد دھرنے کے موقع پر فوج نے ہی مداخلت کر کے بچایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف احتجاج کا حق ہے مگر نئے الیکشن کا مطالبہ نیب کے شکنجے میں آئے ہوئے سیاستدانوں کو بچانے کی کوشش لگتی ہے۔اجلاس میں وائس ایڈمرل احمد تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیرسائمن شروف، ڈاکٹر بابر ظہیرالدین، سلیم گنڈا پور، برگیڈئیر عربی خان، میجر محمد اکرم، میجر فاروق حامد خان اور برگیڈئیر سید مسعود الحسن بھی شریک تھے۔ جنرل علی قلی خان نے ملک کی موجدہ سیاسی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج پر جانبداری اور الیکشن میں دھاندلی کر کے پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ الیکشن ہارنے والے اب بے جا الزامات عائد کر رہے ہیں جبکہ الیکشن کے وقت فوج پولنگ بوتھ سے باہر تعینات تھی اور انتخابات میں شکست کھانے والی کسی بھی پارٹی نے الیکشن کے فوراً بعدالیکشن کمیشن یا پارلیمانی کمیشن میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے فوجیوں کی جانب سے مس کنڈکٹ کوئی شکایت نہیں کی۔

وی او پی کی ایگزیکٹو کونسل کے ایک اجلاس میں سابق عسکری ماہرین نے کہا کہ ایک اپوزیشن رہنما کی جانب سے الزامات اور دھمکیوں سے پاکستان قومی اتحاد کی یاد تازہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے زولفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر کھینچا گیا تھا۔اس وقت بھی جے یو آئی کے سربراہ کے والد مفتی محمود بھٹو مخالف تحریک کے تین بڑے رہنماؤں میں شامل تھے۔سابق فوجیوں نے کہا کہ ایک اور سیاسی شخصیت نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلیشمنٹ(فوج) انکی جماعت کو پی ٹی آئی کے مقابلہ میں دس فیصد مدد دیتی تو وہ ملک کو ترقی یافتہ بنا دیتے مگر شاید وہ بھول گئے ہیں کہ

انکی حکومت کو فیض آباد دھرنے کے موقع پر فوج نے ہی مداخلت کر کے بچایا تھا جبکہ طاقت کے استعمال سے ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑتے اور صورتحال بگڑ جاتی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف احتجاج کا حق ہے مگر نئے الیکشن کا مطالبہ نیب کی جانب سے بعض سیاستدانوں کے خلاف کرپشن کے مقدمات کا شاخسانہ لگتا ہے۔ سیاستدان عدالتوں میں اپنا دفاع کرنے کے بجائے بہانے اور قربانی کے بکرے تلاش نہ کریں تو بہتر رہے گا۔اجلاس میں وائس ایڈمرل احمد تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیرسائمن شروف، ڈاکٹر بابر ظہیرالدین، سلیم گنڈا پور، برگیڈئیر عربی خان، میجر محمد اکرم، میجر فاروق حامد خان اور برگیڈئیر سید مسعود الحسن بھی شریک تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…