اسلام آباد(آن لائن) حکومت کی جانب سے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں ایک ماہ کی ڈرامائی توسیع کے باجود پاکستان کا ریونیو شارٹ فال مسلسل بڑھ رہا ہے۔اس ضمن میں وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینیئر عہدیداروں نے کہا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران صوبائی سطح پر جمع ہونے والا ریونیو 14 کھرب 47 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے12 کھرب 80 ارب روپے رہا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 4ماہ میں شارٹ فال ایک کھرب 67 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جو ستمبر میں ایک کھرب 13 ارب روپے تھا۔مذکورہ فرق میں 5 ارب روپے کی بک ایڈجسٹمنٹ کے بعد معمولی کمی واقع ہوئی اور یہ ایک کھرب 62 ارب روپے کا ہوگیا تھا۔تاہم سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو 12 کھرب 84 ارب روپے کی مجموعی کلیکشن 2018 میں جمع ہونے والے 11 کھرب 4 ارب روپے سے 16 فیصد زائد ہے۔ایف بی آر حکام کے مطابق اکتوبر میں ریونیو کلیکشن 3 کھرب 20 ارب روپے رہا جبکہ اس کا ہدف 3 کھرب 76 ارب روپے رکھا گیا تھا یعنی ہدف سے 55 ارب روپے کم آمدن ہوئی تاہم یہ رقم گزشتہ سال کیمقابلے 15 فیصد زیادہ ہے۔حکام کا مزید کہناتھا کہ اب تک ٹیکس دہندگان کو مجموعی طور پر 34 ارب روپے واپس ادا کیے جاچکے ہیں جس میں ماہ اکتوبر میں 4 ارب روپے واپس کیے گئے۔ریونیو کلیکشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ 4 ماہ کے دوران سب سے زیادہ 5 کھرب 66 ارب روپے سیلز ٹیکس کے ذریعے حاصل ہوئے جس کے بعد انکم ٹیکس سے 4 کھرب 68 ارب روپے اور کسٹم ٹیکس کے ذریعے ایک کھرب 9 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔بقیہ فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کے 71 ارب روپے سمیت ایک کھرب 37 ارب روپے کی رقم دیگر ٹیکسز کی مد میں حاصل ہوئی۔ خیال رہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کے 6 ارب ڈالر کے پروگرام کے تحت رواں مالی سال کے لیے ریونیو کا ہدف 50 کھرب 55 ارب 50 کروڑ روپے رکھا تھا۔مذکورہ آئی ایم ایف فنڈ کے تحت پہلی سہ ماہی کے دوران حکومتی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے مشن پاکستان میں موجود ہے۔