اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کرانے کے لئے باہر نہیں جائیں گے کیونکہ وہ جانتے ہیں اس طرح کرنے سے ان کی سیاست غرق ہو جائیگی۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میں وزیراعظم کو جانتا ہوں ان کی جانب سے نواز شریف کو این آر او دینے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، ایسا کرنے سے عمران خان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔اسد عمر نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے دھرنا اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی اجازت سے ڈی چوک میں دیا تھا۔آزادی مارچ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی وجہ سے کشمیر پر سے لوگوں کا دھیان ہٹ گیا ہے جس کا فائدہ بھارت کو ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) ڈی چوک پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتی تھی جبکہ عدالتوں کے فیصلے کے تناظر میں ہم نے انہیں پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دی۔انہوں نے کہاکہ امید ہے جے یو آئی (ف) انتظامیہ سے کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرے گی، جید علما مارچ میں شامل ہیں وہ معاہدے کو سمجھتے ہوں گے۔اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ آزادی مارچ کے پیچھے کوئی ادارہ کھڑا ہے، اس وقت فوج اور حکومت ایک صفحے پر موجود ہیں۔انہوں نے کہا حالیہ انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام بالکل سکڑ گئی تھی، موجودہ حالات میں مولانا فضل الرحمان کو سیاسی فائدہ نظر آ رہا ہے کہ اس وقت حزب اختلاف کی بڑی جماعتیں پیچھے ہٹ گئیں۔
مولانا کو ان کی قیادت کرنے کا موقع مل گیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کیلئے سیاسی طور پر سب سے زیادہ فائدہ تب ہوتا ہے جب حزب اختلاف کی تمام جماعیتں اکھٹی ہو جائیں، ایسے وقت میں یہی محسوس ہوتا ہے کہ ہم بالکل درست راستے پر گامزن ہیں۔کابینہ میں واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا یہ صوابدید ہے وہ جسے چاہیں کابینہ میں شامل کر لیں۔