کوئٹہ (نیوز ڈیسک)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر صحت وسابق سینیٹر حافظ حمد ا للہ کو نادرا نے غیر ملکی قرار دیتے ہوئے ان کی شناخت کارڈ منسوخ کردی اور پیمرا کی جانب سے انکے انٹرویو نشر کرنے پر پاپندی عائد نوٹیفکیشن جاری
نادرا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حافظ حمد اللہ پاکستانی شہری نہیں ہیں، نادرا نے حافظ حمد اللہ کا قومی شناختی کارڈ بھی منسوخ کرکے ضبط کرلیانادرا کی طرف سے آگاہی پر پیمرا نے بھی ٹی وی چینلز پر حافظ حمداللہ کی کوریج کرنے پر پابندی عائد کردی پیمرا کے نوٹس میں ٹی وی چینلز کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حافظ حمد اللہ کو پروگرام اور ٹاک شوز میں نہ بلائیں سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ کے والد قاری ولی محمد 70 کی دہائی میں سرکاری اسکول ٹیچر کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے جب کہ حافظ حمد اللہ کے ایک بیٹے شبیر احمد فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی حافظ حمد کے افغانی ہونے اور ان کے بیٹے کا آرمی میں اہم عہدے پر ملازمت کرنے بارے بحث ہو رہی ہے، اس معاملے پر معروف صحافی سلیم صافی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 70ء کی دہائی میں سرکاری سکول کے ٹیچر کی حیثیت میں ریٹائرمنٹ لینے والے قاری ولی محمد کے بیٹے اور سیکنڈ لیفٹیننٹ شبیر احمد کے والد، سابق سینیٹر حمد اللہ کو تاحکم ثانی غیر پاکستانی ڈیکلیئر کر دیا گیا، حافظ حمد اللہ 2002ء سے 2006ء تک صوبائی وزیر صحت بھی رہے، یہ ملک ہے یا شہر نا پرسان؟ اس کے علاوہ نادرا اور متعلقہ اداروں سے وزارت داخلہ نے ایک افغان شہری کو پاکستان کا شناختی کارڈ جاری کرنے پر جواب بھی طلب کر لیا ہے۔