لاہور(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ میں 10لاکھ افراد اسلام آباد لانے کا دعوی کررکھا ہے، اتنے لوگوں کو لانے کے لیے بسوں کا کرایہ، دو وقت کا کھانا، ساؤنڈ سسٹم اور دیگر اخراجات کے ساتھ ایک مہینے تک دھرنا دیا جائے تو 3 ارب 60کروڑ سے زائد خرچہ آئے گا۔ جائزہ لے کر مرتب کئے گئے اعدادو شمارکے مطابق بھاری لشکر کو اسلام آباد تک پہنچانے کے لیے کم سے کم پچیس ہزار بسوں کی ضرورت ہوگی،
فی بس کرایہ دس ہزار روپے رکھا جائے تو صرف ٹرانسپورٹ کا کرایہ ہی 25کروڑ بن جاتا ہے۔دھرنے کے لیے اسٹیج اور ساؤنڈ سسٹم اور روشنی کا انتظام بھی کرنا ہوگا جس پر کم سے کم یومیہ خرچہ پانچ لاکھ بنتا ہے اور مہینے کا خرچہ ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے آئے گا۔ فی آدمی کم سے کم 60روپے کے حساب سے دو وقت کھانا کھائیں تو یومیہ 12کروڑ بنتا ہے۔فضل الرحمان کے مارچ اور دھرنے کا کم سے کم ایک ماہ کا خرچہ 3 ارب 87کروڑ روپے کے قریب بنتا ہے۔