کراچی(این این آئی) ڈینگی مچھر موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت)ڈبلیو ایچ او(کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ڈینگی وائرس دنیا بھر کی دس بڑی خطرناک بیماریوں میں شامل ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ایشیا ممالک کے بارے میں 2019 کے اعداوشمار نے دنیا بھر کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں فلپائن میں 3 لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد ڈینگی وائرس سے متاثر ہوئے جب کہ 1 ہزار 272 موت کا شکار بنے، سری لنکا میں 2 لاکھ 34 ہزار سے زائد متاثر جب کہ سو اموات رپورٹ ہوئیں۔تھائی لینڈ میں 1 لاکھ 46 ہزار ڈینگی کے کیسز سامنے آئے اور ویت نام میں 1 لاکھ 24 ہزار سے زائد شہری ڈینگی سے متاثر ہوئے۔ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق ملائشیا میں1 لاکھ سے زائد شہری ڈینگی وائرس کا نشانہ بنے جب کہ بنگلہ دیش میں 1 لاکھ افراد ڈینگی وائرس سے متاثر ہوئے۔اسی طرح سنگاپور، بھوٹان، نپیال، مالدیپ میں اس سال ہزاروں ڈینگی وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔پاکستان میں اس سال ڈینگی وائرس کے 27 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں اسی لیے آئندہ سالوں میں ڈینگی وائرس سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔وفاق صوبوں کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کی مربوط حکمت عملی تیار کرے گا۔ اسی سلسلے میں پاکستان میں پہلی بار قومی ادراہ صحت میں ڈینگی کے حوالے سے ایمرجنسی آپریشن سنٹر کو فعال کیا گیا ہے جب کہ پاکستان میں ڈینگی آئوٹ بریک دوسرے ایشیائی ممالک سے کم رہا ہے۔فوکل پرسن ڈینگی کنٹرول سیل ڈاکٹر رانا صفدرکے مطابق آئندہ سال ڈینگی وائرس کے خاتمے کے لیے مون سون سے قبل لاروا کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے، ڈینگِی خطرات سے نمٹنے کے لیے لانگ ٹرم منصوبہ بندی میں نیشنل ایکشن پلان اہم کرادا ادا کرے گا۔