بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز شریف نے 1992 سے 2016 تک شریک ملزموں کی ملی بھگت سے چوہدری شوگر ملز میں کتنی بڑی سرمایہ کاری کی؟اور اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 11  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)قومی احتساب بیورو(نیب)نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کیخلاف ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے۔جس میں کہا گیاہے کہ ملزم نواز شریف صوبائی وزیر خزانہ وزیر پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان رہے، وہ مختلف عرصے کے دوران چوہدری شوگرملز کے بڑے شیئر ہولڈر بھی رہے۔نیب رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے 1992 سے 2016 تک شریک ملزموں کی ملی بھگت سے چوہدری شوگر ملز میں سرمایہ کاری کی۔

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ میں مریم صفدر، حسین نواز، یوسف عباس، عبدالعزیز عباس شریک ملزموں میں شامل ہیں۔رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے چوہدری شوگرملز میں 2000 ملین روپے کی گئی سرمایہ کاری کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔ 1992 میں نواز شریف نے چوہدری شوگر ملز میں اپنے بیوی بچوں کے نام پر 43 ملین روپے کے شیئرز حاصل کئے۔قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا ہے کہ نواز شریف کے 1992 میں وزیراعظم ہوتے ہوئے چوہدری شوگر ملز نے 1 کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر آف شور کمپنی سے قرض لیا۔ چوہدری شوگر ملز کو قرض دینے والے شیڈرون نامی آف شور کمپنی کے مالک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم میاں نواز شریف اور دیگر نے چوہدری شوگر ملز کے 4.32ملین شیئرز کیلئے رقم کے ذرائع ظاہر نہیں کیا۔یہ الزام بھی لگایا گیاہے کہ نواز شریف نے 2008 میں چوہدری شوگر ملز کے 400 ملین روپے مالیت کے ساڑھے 11 ملین شیئرز حاصل کئے۔نیب نے کہاہے کہ دستاویزات میں 2008 کے دوران نواز شریف اور مریم صفدر کی مجموعی آمدن 47 ملین روپے بتائی گئی ہے،نواز شریف نے مریم صفدر، یوسف عباس اور دیگر شریک ملزموں کی ملی بھگت سے 410 ملین روپے کی مزید منی لانڈرنگ کی۔رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ 410 ملین روپے کی منی لانڈرنگ 11 ملین شیئرز غیر ملکی نصیر عبداللہ لوتھا کو منتقل کر کے کی گئی

،2014 میں نواز شریف جب وزیر اعظم تھے تو یہی ملزم کو واپس منتقل کر دیئے گئے۔نیب رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم نواز شریف نے اثاثے ظاہر کئے بغیر 1 ہزار 200 ملین روپے سے شمیم شوگر ملز حاصل کی،دستیاب شواہد کے مطابق نواز شریف نے پبلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔قومی احتساب بیورو کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک سمیت دیگر بینکوں میں موجود 48 بینک اکاونٹس کی چھان بین کی گئی،اکاؤنٹس کی چھان بین کے دوران بھاری منی لانڈرنگ کے شواہد ملے ہیں جن پر تحقیقات کرنا باقی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…