جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف نے 1992 سے 2016 تک شریک ملزموں کی ملی بھگت سے چوہدری شوگر ملز میں کتنی بڑی سرمایہ کاری کی؟اور اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 11  اکتوبر‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی)قومی احتساب بیورو(نیب)نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کیخلاف ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے۔جس میں کہا گیاہے کہ ملزم نواز شریف صوبائی وزیر خزانہ وزیر پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان رہے، وہ مختلف عرصے کے دوران چوہدری شوگرملز کے بڑے شیئر ہولڈر بھی رہے۔نیب رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے 1992 سے 2016 تک شریک ملزموں کی ملی بھگت سے چوہدری شوگر ملز میں سرمایہ کاری کی۔

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ میں مریم صفدر، حسین نواز، یوسف عباس، عبدالعزیز عباس شریک ملزموں میں شامل ہیں۔رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے چوہدری شوگرملز میں 2000 ملین روپے کی گئی سرمایہ کاری کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔ 1992 میں نواز شریف نے چوہدری شوگر ملز میں اپنے بیوی بچوں کے نام پر 43 ملین روپے کے شیئرز حاصل کئے۔قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا ہے کہ نواز شریف کے 1992 میں وزیراعظم ہوتے ہوئے چوہدری شوگر ملز نے 1 کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر آف شور کمپنی سے قرض لیا۔ چوہدری شوگر ملز کو قرض دینے والے شیڈرون نامی آف شور کمپنی کے مالک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم میاں نواز شریف اور دیگر نے چوہدری شوگر ملز کے 4.32ملین شیئرز کیلئے رقم کے ذرائع ظاہر نہیں کیا۔یہ الزام بھی لگایا گیاہے کہ نواز شریف نے 2008 میں چوہدری شوگر ملز کے 400 ملین روپے مالیت کے ساڑھے 11 ملین شیئرز حاصل کئے۔نیب نے کہاہے کہ دستاویزات میں 2008 کے دوران نواز شریف اور مریم صفدر کی مجموعی آمدن 47 ملین روپے بتائی گئی ہے،نواز شریف نے مریم صفدر، یوسف عباس اور دیگر شریک ملزموں کی ملی بھگت سے 410 ملین روپے کی مزید منی لانڈرنگ کی۔رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ 410 ملین روپے کی منی لانڈرنگ 11 ملین شیئرز غیر ملکی نصیر عبداللہ لوتھا کو منتقل کر کے کی گئی

،2014 میں نواز شریف جب وزیر اعظم تھے تو یہی ملزم کو واپس منتقل کر دیئے گئے۔نیب رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم نواز شریف نے اثاثے ظاہر کئے بغیر 1 ہزار 200 ملین روپے سے شمیم شوگر ملز حاصل کی،دستیاب شواہد کے مطابق نواز شریف نے پبلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔قومی احتساب بیورو کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک سمیت دیگر بینکوں میں موجود 48 بینک اکاونٹس کی چھان بین کی گئی،اکاؤنٹس کی چھان بین کے دوران بھاری منی لانڈرنگ کے شواہد ملے ہیں جن پر تحقیقات کرنا باقی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…