لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب حکومت کی بجٹ دستاویز کے مطابق بڑے کلبوں پر ایجوکیشن سیس کی آمدنی میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 34 فیصد کمی ہوئی۔ گزشتہ برس کے نو ماہ میں ایک کروڑ 46لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی تھی جو اب صرف 96 لاکھ روپے رہی۔ فارم ہاو¿سز پر ٹیکس آمدنی 11 فیصد کمی سے 47 لاکھ سے کم ہو کر 42 لاکھ روپے رہی۔ رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں موٹر وہیکل ٹیکس آمدنی گزشتہ برس کے مقابلے میں دو فیصد کمی سے سات ارب 32 کروڑ سے کم ہو کر سات ارب 21 کروڑ رہی۔ تفریحی ڈیوٹی کی آمدنی آٹھ فیصد کمی سے پانچ کروڑ 62 لاکھ سے کم ہو کر پانچ کروڑ 16 لاکھ روپے تک رہی۔ پراپرٹی ٹیکس کی آمدنی 32 فیصد اضافے سے چار ارب 51 کروڑ سے بڑھ کر 5 ارب 94 کروڑ روپے رہی۔ ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں پنجاب کی ٹیکس آمدنی 13 فیصد اضافے سے ایک ارب 12 کروڑ سے بڑھ کر ایک ارب 27 کروڑ روپے ہو گئی۔ کاٹن فیس کی آمدنی 15 فیصد اضافے سے 40 کروڑ روپے سے بڑھ کر 46 کروڑ روپے رہی۔ رواں برس کے پہلے نو ماہ میں لگڑری گھروں پر عائد ٹیکس سے چار کروڑ 40 لاکھ اور ہوٹل ٹیکس سے تین کروڑ 12 لاکھ روپے جمع کئے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر گزشتہ برس کے مقابلے میں ٹیکس آمدنی 12 فیصد اضافے سے 13 ارب 87 کروڑ سے بڑھ کر 15 ارب 48 کروڑ روپے تک جا پہنچی ہے۔ پنجاب حکومت نے رواں مالی سال 30 جون تک 22 ارب 80 کروڑ روپے ٹیکس آمدنی کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ –
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں