اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کے معاو ن خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک بھر میں 10ہزارسے زائد ڈینگی کے مریضوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈینگی کے حوالے سے پورے ملک میں تشویش پائی جارہی ہے ،مر یضوں کی تعداد میں اضافے کاخدشہ ہے ، ہمیں صورتحال کو سنجیدہ لینا ہوگا ،وفاق اور صوبے ڈینگی کے حوالے سے رابطے میں ہیں،لوگوں کی سہولت کے لئے تمام وسائل
بروئے کار لائیں گے،ہمیں مل کر ڈینگی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اتوار کو یہاں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے 48 گھنٹے میں پاکستان بھر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔انہوں نے کہاکہ ڈینگی کے حوالے سے پورے ملک میں تشویش پائی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت کے اعداد و شمار کے مطابق پورے پاکستان مین 10ہزار 13 مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہو چکی ہے ،اس کو ایک تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس صورتحال کو سنجیدہ لینا ہے ،مقصد یہ تھا کہ عوام کو اس سلسلے میں باخبر رکھا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ مریضوں کی تعداد مین اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس سلسلے میں مستعد ہے ،جن اقدامات کی ضرورت ہے حکومت وہ کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبے بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبے ڈینگی کے حوالے سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دس روز قبل این آئی ایچ ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ کی بنیاد رکھی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ وہاں پر روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھی تیار کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں سترہ فیصد مریضوں کا تعلق پوٹھوہار علاقے سے ہے۔انہوں نے کہاکہ دس روز قبل این آئی ایچ میں ایک ایمرجنسی سیل قائم کیا،وفاقی وزارت صحت اسلام آباد مین ڈینگی کنٹرول سنٹر قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کی سہولت کیلئے تمام وسائل بروئے
کارلائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ڈینگی سے متعلق معلومات کیلئے 0519212601/0519216890ان نمبرز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ اسلام آباد کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بہت ہو چکی ہے،پرائیویٹ سیکٹرز نے بھی ہمیں ڈینگی کے مریضوں کیلئے سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ ہسپتالون نے ہمیں ایک ہزار بیڈز مفت فراہم کرنے کا کہا ہے،
اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں بی ایچ یوز کو آپریشنل کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کر ڈینگی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مچھر مارنے کے سپرے بھی کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ریبیز ویکسین کی کمی ہے،نو لاکھ سے زائد ڈوز نہیں بنائی جا سکیں۔ انہوں نے کہاکہ این آئی ایچ میں ریبیز ویکسین کی پروڈکشن کو دگنا کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبوں کو پروڈکشن کے مطابق ویکسین
دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ اور پنجاب کو پہلے ہی فراہم کر چکے ہیں،باقی امپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ نجی شعبوں میں تین قسم کی ریبیز ویکسین موجود ہے،ہمیں لوکل پروڈکشن کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادویات کی قیمتیں پالیسی کے مطابق طے کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تین سو چار سو فیصد تک بڑھنے والی ادویات کی قیمتوں کو پچھتر فیصد پہ واپس لائے تھے۔