جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے سفاکیت اور بے حسی کی انتہا کردی، قتل عام کے ثبوت دنیا سے چھپانے کیلئے کیاکام شروع کردیا؟ تحقیقی رپورٹ میں ہولناک انکشافات

datetime 27  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سری نگر( آن لائن ) مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے سفاکیت اور بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے گزشتہ 23 دنوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کے ڈیٹھ سرٹیفکیٹس جاری کرنے سے انکار کردیا تاکہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام کے ثبوت دنیا کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے میں شائع کی گئی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر ایک تحقیقی رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں، قابض بھارتی فوج نے وادی کے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو مظاہروں کے دوران شہید ہونے والوں کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے اور زخمیوں کو طبی امداد دے کر فورا رخصت دینے کی سخت ہدایات دی ہیں۔کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے غیر آئینی فیصلے کے بعد کشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر احتجاج کے لیے نکل آئے ہیں، قابض بھارتی فوج نے نہتے شہریوں پر براہ راست برسائیں جس کے نتیجے میں درجنوں شہادتیں ہوئیں اور متعدد زخمی ہوگئے۔ستم بالائے ستم یہ ہے کہ اہل خانہ اپنے پیاروں کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے لیے اسپتال کے چکر لگا ر ہے ہیں لیکن مودی سرکار نے شہید ہونے والوں مظاہرین کے ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے اہل خانہ کو دھتکار دیا ہے۔انڈیپینڈنٹ کے لیے رپورٹ مرتب کرنے والے صحافی سے گفتگو میں ایک شہید کے اہل خانہ نے کہا کہ مودی سرکار کا یہ اقدام دنیا کے سامنے کشمیریوں کے نسل کشی کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے لیے ہے تاکہ مودی سرکار کے کشمیر میں طاقت کے استعمال اور کشمیریوں کی نسل کشی کی سند دنیا کے ہاتھ نہ لگ جائے اور مودی سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب نہ ہوجائے۔

عالمی خبر رساں ادارے سے منسلک صحافی نے درجن سے زائد اسپتالوں کا بھی دورہ کیا، اسپتال انتظامیہ نے صحافی کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے زخمی مظاہرین کو طبی امداد کے بعد فوری طور پر اسپتال سے رخصت دینے، زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کا ریکارڈ نہ رکھنے اور جھڑپوں میں شہید ہونے والوں کو ڈیتھ سرٹیفیکٹس جاری نہ کرنے کی زبانی ہدایات دی ہیں۔

صحافی نے سری نگر میں 17 اگست کو شہید ہونے والے 55 سالہ کشمیری ایوب خان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی جنہوں نے صحافی کو بتایا کہ مظاہرے کے دوران زخمی ہونے والے نے ایوب خان نے اسپتال پہنچتے ہی جام شہادت نوش کرلیا تاہم اسپتال انتظامیہ نے ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کرنے سے انکار کردیا۔واضح رہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں تاحال کرفیو نافذ ہے، نیٹ، موبائل، ٹیلی فون اور ٹی وی سروس بند ہونے کے باعث وادی کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے تاہم بہادر کشمیری کسی نہ کسی طرح احتجاج کے لیے نکل کر دنیا کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…