پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں پانچویں روز بھی کرفیو بدستور نافذ، سیاسی رہنما ،کارکن گرفتار

datetime 9  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر جمعہ کو پانچویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں بدستور نافذ رہیں جبکہ بھارت نے علاقے میں مواصلات کے تمام ذرائع معطل کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کا بیرونی دنیا سے رابطہ بالکل معطل ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت نے آئین کی دفعہ 370کی معطلی کے اعلان سے قبل مقبوضہ علاقے میں کرفیواور دیگر پابندیاں نافذ کر دی تھیں۔

بھارتی پارلیمنٹ نے پانچ اگست کو دفعہ 370کی منسوخی کی قرار دا د پاس کی جس کے تحت جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ قابض انتظامیہ نے بھارتی حکومت کے اس غیر قانونی اور مذموم اقدام کیخلاف کشمیریوںکے احتجاج کو روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں ہزاروں بھارتی فوجی اور پیرا ملٹری اہلکار تعینات کر رکھے ہیں ۔ بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور خار دار تاریں بچھا کر گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل و حرکت ناممکن بنا رکھی ہے۔ مقبوضہ واد ی کی تمام سڑکیں اس وقت سنسان منظر پیش کر رہی ہیںجبکہ جموں ، کٹھوعہ، سامبا، پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ، ادھمپور اور دیگر علاقوں میں بھی یہی صورتحال ہے ۔ قابض انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کے بعد لداخ خطے کے کرگل ضلع میںبھی دفعہ 144نافذ کر دی ہے۔ مقبوضہ علاقے میںگزشتہ پانچ روز سے ٹیلیفون ، انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ کے دیگر تمام ذرائع بھی معطل ہیں جس کے باعث م علاقے کاتمام بیرونی دنیا سے رابطہ بالکل معطل ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث مقبوضہ علاقے سے شائع ہونے والے والے اخبارات چار اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔ سخت پابندیوں کے باعث بیشتراخبارات شائع بھی نہیں ہو رہے۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق سمیت تقریباً تمام حریت رہنما گھروں اورجیلوں میں نظر بند ہیں ۔پچیس گرفتار حریت کارکنوں کو سرینگر سے آگرہ سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ۔ انتظامیہ نے تمام تعلیمی ادارے بھی بند کر رکھے ہیں۔دفعہ 370کو معطل کیے جانے کے بعد سے اب تک 560سے زائد سیاسی رہنما اور کارکنوں گرفتار کر لیے گئے ہیں ۔ گرفتار کیے جانے والوں میں بھارت نواز سیاست دان فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی اور سجاد لون وغیرہ بھی شامل ہیں۔ ہرگزرتے دن کے ساتھ مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو دودھ اور ادویات وغیرہ دستیاب نہیں۔

موضوعات:



کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…