کراچی(نیوز ڈیسک) نئے وفاقی بجٹ میں پاورسیکٹر کے حق میں ممکنہ اقدامات، پی ایس ڈی پی فنڈ میں اضافے کی وجہ سے پاور، سیمنٹ سیکٹر میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے علاوہ عدالت کی جانب سے جی آئی ڈی سی کے خلاف ایک فرٹیلائزر کمپنی کے حق میں حکم امتناع کے سبب فرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھنے جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی تیزی کا سبب بنی جس سے انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی، تیزی کے باعث58.35 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 46 ارب90 کروڑ19 لاکھ1 ہزار 327 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے اعلان کردہ سوگ کے سبب کراچی میں اگرچہ کاروباری سرگرمیاں مجموعی طور پرمعطل رہیں لیکن اقتصادی محاذ پر پھیلنے والی بعض مثبت اطلاعات نے کیپٹل مارکیٹ کے مورال کو بلندی کی جانب گامزن کیا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر247.58 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی34100 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ6 لاکھ61 ہزار796 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی کی۔
تاہم اس دوران میوچل فنڈز کی جانب سے43 لاکھ18 ہزار925 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے22 لاکھ28 ہزار313 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے22 لاکھ 95 ہزار941 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے کاروباری سرگرمیوں کو مستحکم رکھا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس177.12 پوائنٹس کے اضافے سے34085.74 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس63.19 پوائنٹس کے اضافے سے21637.34 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس249.71 پوائنٹس کے اضافے سے 56006.82 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت19.05 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر36 کروڑ 22 لاکھ 10 ہزار240 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 377 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں220 کے بھاو¿ میں اضافہ، 135 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حصص مارکیٹ34000 پوائنٹس کی حد عبور کر گئی
5
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں