جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پرائم منسٹر لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریقہ کار جاری

datetime 16  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد /لاہور( این این آئی )اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پرائم منسٹر لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریق کار جاری کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کے لیے آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام پرائم منسٹر کامیاب جوان ایس ایم ای لینڈنگ پروگرام کے تحت قرضے کے حصول کا طریق کار جاری کردیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق قرضے کے لیے درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست فارم پر اپنے ٹول فری نمبر بھی درج کریں تاکہ اپنا کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔درخواست فارمز کا اجرا وزیر اعظم کی جانب سے پروگرام کے باضابطہ افتتاح کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا۔ پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے لیے بینکوں سے ایک لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے حاصل کرسکتے ہیں جن پر سود حکومت ادا کرے گی اور قرضہ پر نقصانات پر زر تلافی کا بوجھ بھی خود حکومت اٹھائے گی۔کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حامل 21 سے 45 سال کی عمر کے مرد اور خواتین اس پروگرام کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرضہ لے سکتے ہیں۔ آئی ٹی اور ای کامرس کے لیے عمر کی حد میں خصوصی رعایت دی گئی ہے اور 18 سال کی عمر کے نوجوان ای کامرس یا آئی ٹی سے متعلق کاروبار کے لیے اس اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔پروگرام کے تحت قرضوں کی مالیت کے لحاظ سے دو درجات ہیں پہلے درجہ میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے جبکہ دوسرے درجہ میں آنے والے کاروبار کے لیے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

یہ قرض ورکنگ کپیٹل اور ٹرم لونز کی شکل میں دیے جائیں گے جن کی مدت 8 سال ہے جس میں ایک سال کا اضافہ کیا جاسکے گا۔پہلے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو اپنے پاس سے بھی 10 فیصد سرمایہ لگانا ہوگا جبکہ دوسرے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو 20 فیصد سرمایہ مہیا کرنا ہوگا۔قرضوں کے لیے خواتین کا کوٹا 25 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کے قرضے شخصی ضمانت پر دیے جائیں گے .

پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ کے قرضے بینک اپنے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کریں گے۔ وفاقی حکومت قرضوں کے ڈوبنے کی صورت میں چھوٹے قرضوں پر 50 فیصد اور بڑے قرضوں کا 10 فیصد نقصان ادا کرے گی۔نیشنل بینک آف پاکستان پروگرام کے تحت 50 فیصد قرضے جاری کرے گا باقی قرضے بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر اسٹیٹ بینک کی نگرانی اور مشاورت سے جاری کریں گے۔

اسٹیٹ بینک نے دیگر کمرشل بینکوں پر بھی زور دیا ہے کہ اس پروگرام کا حصہ بنیں۔ اس پروگرام کے تحت اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متعین کردہ پیمانوں پر پورا اترنے والی اسکیموں، پراجیکٹس کے علاوہ نجی شعبہ کے ڈیزائنر کردہ پراجیکٹس کے لیے بھی قرضہ جاری کیے جائیں گے۔قرضوں کی درخواستوں کی پراسیسنگ 15 روز کے اندر مکمل کی جائے گی، اس پروگرام کے تحت نئے کاروبار کے علاوہ پہلے سے جاری کاروبار کی توسیع کے لیے بھی قرضہ لیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…