سیالکوٹ (این این آئی)وفاقی حکومت نے نوازشریف دور میں مشعل اوباما کی طرف سے تعلیم کیلئے دئیے گئے فنڈز کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان نے دولت کی لالچ میں پاکستان کو بدنام کردیا، شہباز شریف اینڈ سنز کے کالے دھن اور منی لانڈرنگ کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں،زلزلہ متاثرین کیلئے برطانوی امداد پر بھی شریف خاندان نے ہاتھ صاف کیے،برطانوی اخبارات میں ایک ایک لفظ کی چھان بین کے بعد رپورٹ شائع کی جاتی ہے،
مریم صفدر اب اسے حکومت کی انتقامی کارروائی نہیں کہہ سکیں گی،برطانوی اخبار کی خبر شریف خاندان کیخلاف ایک ٹریلر ہے،دو سیاسی اداکار سیاسی تھیٹر لگاتے ہیں جن کی بات گھر والے بھی نہیں مانتے،تاجر تنظیموں سے کہتی ہوں کسی کے ذاتی مفادات کا حصہ نہ بنیں، حکومت کا بازو بن کر ملک کو مشکلات سے نکالیں، ملک اصلاحات کے بغیر نہیں چل سکتا۔ اتوار کو یہاں معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کی قیادت ملک کا کھویا ہوا وقار بحال کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے،پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو دنیا بھر میں عزت دلائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے عوام کے حقوق کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اینڈ سنز کے کالے دھن اور منی لانڈرنگ کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں،زلزلہ متاثرین کیلئے برطانوی امداد پر بھی شریف خاندان نے ہاتھ صاف کیے۔ انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کا ماہر خاندان برطانیہ کو بھی چونا لگانے سے باز نہ آیا، اس خاندان نے زلزلہ متاثرین کے لیے برطانوی امداد پر بھی ہاتھ صاف کیا، شریف خاندان نے دولت کی لالچ میں پاکستان کو بدنام کردیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حدیبیہ پیپر مل سے شروع ہونے والی منی لانڈرنگ کی واردات اب ٹی ٹی تک جا پہنچی ہے شہباز شریف انگلی ہلاہلا کرخود کو کرپشن سے پاک بیان کرتے تھے، اب شریف خاندان کی کرپشن عالمی ادارے سامنے لائے ہیں اور ان کا پاکستانی حکومت سے تعلق نہیں،
برطانوی اخبار کی رپورٹ نے تمام پاکستانیوں کے سرشرم سے جھکا دئیے ہیں۔ برطانوی اخبارات میں ایک ایک لفظ کی چھان بین کے بعد رپورٹ شائع کی جاتی ہے، مریم صفدر اب اسے حکومت کی انتقامی کارروائی نہیں کہہ سکیں گی۔معاون خصوصی نے کہا کہ مافیا پہلے کرپشن سے پیسے بناتا ہے پھر بلیک میلنگ کرکے اداروں کو بدنام کرتاہے، ادارے بدنام نہیں ہوتے تو کرپشن کا سہارا لیا جاتا ہے، برطانوی اخبار کی اسٹوری نے سارے پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دیے، شریف خاندان کی کارستانیاں اسٹوری میں سامنے آگئی ہیں۔
برطانوی اخبار کی خبر شریف خاندان کیخلاف ایک ٹریلر ہے۔ انہوں نے کہاکہ دولت کے لالچ میں سرکاری عہدوں کا استعمال کیاگیا، شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کیلئے خواتین کو بھی استعمال کیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مافیا نے گٹھ جوڑ سے کرپشن کے ذریعے پیسہ کمایا،برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ برطانوی اخبارات میں ثبوت کے بغیر کوئی خبر شائع نہیں ہوتی،برطانیہ نے زلزلہ اور سیلاب متاثرین کیلئے امداد دی تھی۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ
برطانیہ نے شہباز شریف کے داماد علی عمران کو 10لاکھ پاؤنڈ کی اضافی امداد دی تھی،2003میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ 2018میں شریف خاندان کے اثاثے 20کروڑ پاؤنڈز تک پہنچ گئے۔انہوں نے کہاکہ دوسیاسی اداکار جماعتیں روز سیاسی تھیٹر لگاتی ہیں،جن کی بات گھر والے بھی نہیں مانتے وہ وزیراعظم کی ساکھ پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔معاون خصوصی نے کہاہ پاکستان میں میڈیا مکمل طور پر آزاد ہے،حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے،میڈیا کارکنوں کے حقوق کا تحفظ وزیراعظم کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔
معاون خصوصی نے کہاکہ پاکستان میں کسی بھی ادارے بھی کوئی مقدس گائے نہیں،بلاتفریق احتساب پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔معاون خصوصی نے کہاکہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں پوری قوم کو گمراہ کیا،قوم حقائق کو جان چکی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مشعل اوباما کی طرف سے تعلیم کیلئے دئیے گئے فنڈز کی تحقیقات کی جائیں گی۔معاون خصوصی نے کہاکہ اپنے سیاسی فائدے کیلئے تاجروں کو ہڑتال پر اکسایا جا رہا ہے،ان کا ایجنڈا عوام کی فلاح و بہبود کا نہیں بلکہ اپنی جائیدادوں کے تحفظ کا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ قوم جن کو رہبر سمجھتی رہی وہ رہزن ثابت ہوئے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ان کے عزائم کے سامنے چٹان بن کر کھڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان ان کے کالے کارنامے عوام کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستان کی بہتری کیلئے آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شریف خاندان قوم سے معافی مانگے اور لوٹا پیسہ واپس کرے۔معاون خصوصی نے کہاکہ سیاست کا بارھواں کھلاڑی 1988کے بعد پہلی بار پارلیمنٹ سے باہر ہوا ہے،مولانا فضل الرحمان کی نگاہ بطور عالم دین اسلام پر ہو نی چاہیے نہ کہ اسلام آباد پر۔انہوں نے کہا کہ تجارت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت آج بھی تاجروں کو سینے سے لگانے کے لیے تیارہے، تجارت کی آڑ میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، تاجر تنظیموں سے کہتی ہوں کسی کے ذاتی مفادات کا حصہ نہ بنیں، حکومت کا بازو بن کر ملک کو مشکلات سے نکالیں، ملک اصلاحات کے بغیر نہیں چل سکتا۔