اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف وطن واپس آچکے ہیں اور ان کے وطن واپس آنے کے بعد مریم نواز کو نواز شریف نے واضح کہہ دیا ہے کہ اب تو اس کو فارغ کرو یعنی شہباز شریف صاحب کو بالکل سائیڈ پر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ شہباز شریف نے بیک ڈور جو بھی رابطے یا ڈیل کی اور پیسے دئیے اور یہ کہہ کر ٹال مٹول کی کہ میں کرتا ہوں بھائی جان ۔لیکن ان سے کچھ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خبر دی تھی کہ شہباز شریف کا نام پنجاب کے وزیراعلیٰ کے لیے فائنل ہو گیا تھا لیکن نواز شریف نے واضح اور صاف کہا تھا کہ نہیں میں ہرگز سمجھوتہ نہیں کروں گا۔شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب بننے جا رہے تھے، کوئی اس بات کی تردید نہیں کر سکتا۔ الیکشن سے قبل یہ معاملہ طے ہو گیا تھا ، مفاہمت ہو گئی تھی ، الیکشن کے بعد شہباز شریف نے مزید مزاحمت کی کوشش کی ، کوئی وجہ تھی تب ہی تو مریم نواز بھی خاموش تھیں لیکن ان کی کوئی بات نہیں بن سکی۔عمران خان آئے تو انہوں نے کہا کہ میں کوئی این آر او نہیں ہونے دوں گا۔ اب اس کے نتیجے میں معاملہ خراب ہو گیا اور مریم نواز تلخ ہو گئیں۔ یہ سارا معاملہ شہباز شریف چلا رہے تھے لیکن معاملہ خراب ہونے پر وہ باہر چلے گئے۔ ان کے باہر جانے کے بعد نواز شریف کی ضمانت منسوخ ہوئی جس کے بعد نواز شریف واپس جیل پہنچ گئے ۔ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، شہباز شریف بھی واپس آ گئے ہیں۔لیکن انہوں نے لندن میں کیا کیا ، وہ کیا کرتے رہے ، وہ واپس کیوں آئے ان سب سوالات کے بعد شہباز شریف ایک ناپسندیدہ شخصیت بن گئے ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پتہ نہیں کیا چکر چلا رہے ہیں۔ یہ بات نواز شریف کے ذہن میں پوری طرح بیٹھ گئی ہے۔ اب جب بھی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس ہو گی تو اس میں مریم نواز شریک ہوں گی۔یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لندن میں 2ماہ قیام کے بعد گزشتہ روز واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں ۔