اسلام آباد(آن لائن) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے پاکستان واپس آ کر قوم پر کوئی احسان نہیں کیا، شہباز شریف اپنے ساتھ اسحاق ڈار، بیٹے اور داماد کو بھی لے آتے تو قانونی قاضا پورا ہو جاتا، شہباز شریف 2 ہفتے کے عدالتی ریلیف کو 2 ماہ میں بدل کر واپس آئے ہیں۔
شہباز شریف کی وطن واپسی پر اپنے بیان میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہبازشریف بیٹے اور داماد کو بھی لے آتے تو قانون کا تقاضا پورا ہو جاتا،عدالت میں پیشی کی حکمت عملی اپنائیں اور عدالتی سوالوں اور منی لانڈرنگ کا جواب دیں، شہبازشریف اپنے کماؤ پتر سلمان شہباز سے متعلق بھی وضاحت کریں، شہبازشریف کہتے تھے کرپشن ثابت ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا، اب وہ گارنٹی دیں کہ واپس نہیں جائیں گے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نواز شریف نے مجبوری میں یہاں عید منائی یہ پاکستان میںان کی پہلی عید ہوئی امید ہے شہباز شریف بھی اگلی عید پاکستان میں کریں گے،شہباز شریف کا بیٹا اور داماد ان کے ساتھ نہیں آئے، ان کے بچوں نے انہیں سامنے کردیا ہے اور ڈھال بنا لیا ہے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل شریف خاندان کے پیدا کردہ ہیں ملک کوقرضوں کے دلدل میں پھنسا کر یہ لوگ ملک سے باہر چلے گئے ہیں،لندن کی سڑکوں پر شہباز شریف کو پوری قوم نے بھاگتے دوڑتے دیکھا جس بیماری کا وہ ذکر کررہے ہیں اس میں ایسا نہیں ہوتا یہ بیماری کے نام پر قوم کی دل آزاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب نے شہباز شریف کو طلب کر رکھا ہے وہ قانون کی حکمرانی کو مانتے ہوئے عدالتوں میں پیش ہوں اور جواب دیں۔
پہلے وہ عدالتوں میں پیشی کے لیے حکمت عملی تیار کریں جس کے بعد حکومت کے خلاف حکمت عملی بنائیں۔فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف قوم کو یقین دلائیں کہ وہ اب واپس نہیں جائیں گے۔