لاہور(این این آئی)مدھر آواز، گیت بے مثال، مسعود رانا کے گانوں کی مقبولیت آج بھی برقرار ہے۔ انہوں نے 3 عشرے تک راج کیا۔پاکستانی اردو اور پنجابی فلموں میں ایک طویل عرصے تک اپنی آواز کا جادو جگانے والے گلوکار مسعود رانا کے چاہنے والوں نے ان کا 81 واں یوم پیدائش منایا۔پاکستان فلم انڈسٹری کے عظیم گلوکار مسعود رانا 9 جون 1938ء کو سندھ کے شہر میرپورخاص میں پیدا ہوئے، مسعود رانا نے فلمی کیریئر کا آغاز 1962ء میں فلم انقلاب سے کیا اور جلد ہی ان کا شمار پنجابی اور اردو کے نامور گلوکاروں میں کیا جانے لگا۔مسعود رانا
پاکستان فلم انڈسٹری کے ایک مکمل اور ورسٹائل گلوکار تھے، انہوں نے اپنے فنی کیریئر میں 700 سے زائد گانے ریکارڈ کرائے، جبکہ چند پاکستانی فلموں میں اداکاری بھی کی۔ان کے مشہور اردو گانوں میں فلم آئینہ کا گانا ’تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں‘ فلم بدنام کا گانا ’کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے‘ فلم چاند اور چاندنی کا گانا ’تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔منفرد لہجے کے حامل اس گلوکار نے مشکل طرز کے گانے بھی ریکارڈ کرائے جو سننے والوں کو آج بھی اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں، عظیم گلوکار 4 اکتوبر 1995 کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔