ژوب (این این آئی) بی این پی مینگل کے مرکزی رہنما نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سی پیک کی ایک اینٹ تک نہیں پہلے سابقہ حکومت نے بلوچستان کے عوام کو سی پیک کے نام دھوکہ دیا،اب موجود حکمران بھی بلوچستان کے عوام کو ٹرخا رہے ہیں،
صوبے کے عوام میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے بلوچستان میں سی پیک کے 52 ارب روپے کے منصوبوں کی بات جھوٹ کا پلندہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلی اپوزئی میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہو ں نے کہا کہ پہلے سابقہ حکومت نے بلوچستان کے عوام کو سی پیک کے نام دھوکہ دیا اب موجود حکمران طبقہ بلوچستان کے عوام کو ٹرخا رہے ہیں بلوچستان میں سی پیک کی ایک اینٹ تک نہیں انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں کمی اور اس فنڈ میں بلوچستان اور فاٹا علاقوں پر خرچ کرنے کا واویلا بھی دھوکہ دہی ہے عوام باشعور ہیں سب کچھ اچھی طرح جانتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کے مطالبات آئیں وقانون کے دائرے میں ہیں کیونکہ ان کی پارلیمان میں نمائندگی ہے اور وہ ملک کے اسی پارلیمنٹ کے راستے سے آئین وہ قانون کے مطابق اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں لہذا حکومت ان کے آئینی بنیادی حقوق دیں جب انہوں نے پارلیمان کو تسلیم کیا ہے اور اسی پارلیمان میں اپنے حقوق کے حصول کی بات کرتے ہیں تو ان پر الزامات لگانا غلط بات ہے جن لوگوں نے ملک کے آئین کو پاؤں تلے روندا اور بزور طاقت اقتدار پر قابض رہے وہ آج کہا ں بیٹھے ہیں ان کو لانا چائیے۔