اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

لائیو اسٹاک شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

datetime 31  مئی‬‮  2015 |

کراچی(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے مالی سال2015-16 کے بجٹ کی تیاری کے مراحل میں ہے اور یہ بجٹ بھی خالصتا عوامی بجٹ ہوگا، سندھ زراعت ولائیو اسٹاک وسائل سے مالا مال ہے اور صوبے کی معیشت کا انحصاربلواسطہ وبلاواسطہ طوران ہی شعبوں پرہے، کراچی ایکسپوسینٹر میں ہفتے کو”ایل ڈی ایف اے 2015“ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت زراعت، گلہ بانی، پولٹری، فشریز اور دیگر شعبوں کے فروغ اور ان کے استحکام کے لیے مسلسل کوشاں ہے اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کو ترغیبات اور سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
نمائش سندھ میں موجود زرعی مواقع کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنے گی اور سرمایہ کاروں اور حکومت کو ایک جگہ باہمی اشتراک کے لیے جمع کرنے کا موقع میسر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کوفروغ دینے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ ان شعبوں سے وابستہ افراد کی فی کس آمدنی میں اضافہ کرکے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت گوشت کی برآمد کے لیے ملائیشیاودیگر مسلم ممالک سے مذاکرات کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے قیام کا مقصد سندھ میں سرمایہ کاری کو فروغ دیکر صوبے میں وسیع پیمانے پر موجود وسائل سے استفادہ کرنا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ کو اپنی سرگرمیاں کراچی سے کشمور تک پھیلانے اور زرعی شعبے کے تمام حصوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے کر سندھ کے لوگوں کی آمدنی وروزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے سندھ میں گندم، چاول،کپاس ، گنا ،کھجور کے فصل وافر مقدار میں پیدا ہوتے ہیں۔
تاہم بدقسمتی سے تمام فریقیں میں مو¿ثر اور مربوط رابطے کے فقدان اور مو¿ثر منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث ہم ان وسائل سے مکمل طور پر استفادہ حاصل نہیں کر سکے ہیں۔گندم کی مثال دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے پنجاب میں 3ملین ٹن گندم اور صوبے سندھ میں 1.1ملین ٹن گندم دستیاب ہونے کے باوجودصوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر7لاکھ ٹن گندم بیرون ممالک سے درآمد کی گئی، جس کے سبب نہ صرف مقامی پیداوار کو نقصان پہنچا بلکہ تمام فریقین کو بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ قبل ازیںمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ زراعت اور لائیو اسٹاک صوبے کی معیشت کے دو اہم شعبے ہیں۔
گندم ، دودھ اور گوشت لوگوں کی بنیادی غذائی ضروریات ہیں اور خدا کے فضل و کرم سے ہم ان کی پیداوار میں نہ صرف سرپلس ہیں بلکہ ان کو ایکسپورٹ کرکے غیر ملکی زر مبادل بھی کمایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70فیصد سے زائد دیہاتی آبادی کا انحصار زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں پر ہے،اس لیے حکومت ڈیری اور گوشت کی پیداوار بڑھانے کے لیے جامع منصوبابندی کر رہی ہے۔ تقریب کے اختتام پروزیراعلیٰ سندھ نے نمائش میں لگائے گئے مختلف اسٹالز،زرعی اور لائیو اسٹاک کے نمائشی اسٹالز اور نمائش میں لائے گئے مویشیوںکا بھی معائنہ کیا۔



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…