اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یقیناََغربا ، مساکین اور مجبور افراد کی امداد اور ان کا خیال رکھنا دین اسلام کی تعلیمات میں شامل ہے ۔ عموماََ ہمارے معاشرے میں دیکھا گیا ہے کہ امیر افراد عوامی فلاح کیلئے چندہ ، صدقات و خیرات کرتے نظر آتے ہیں، غریبوں کے چندے، صدقات اور خیرات اپنی حیثیت کے مطابق کم ہوتی ہے اس لئے قابل ذکر توجہ حاصل نہیں کر پاتی مگر یقیناََ رب تعالیٰ کے ہاں
ایک امیر شخص کے چندے، صدقات اور خیرات سے زیادہ مقبول ہے اکثر سوچتے ہیں کہ انسان کے پاس کچھ ہو تو وہ کسی کی مدد کرے۔ نیکی کا جذبہ دولت اور مال رکھ کر حاصل نہیں ہوتا بلکہ یہ وہ جذبہ ہے جو رب تعالیٰ کسی کو بھی ودیعت کر دیتا ہے اور پھر ایک کٹیا میں رہنے والا رب تعالیٰ کے ہاں اپنی نیت کی بنا پر بادشاہ سے زیادہ مقبول ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ ایف الیون اسلام آباد میں دیکھنے کو آیا جہاں ایک غریب ٹیکسی ڈرائیور نے معاشرے میں عام رائج اس مغالطے کو کچل ڈالا ہے کہ انسان کے پاس کچھ ہو تو وہ کسی کی مدد کرے۔ یہ غریب ٹیکسی ڈرائیور اپنی ٹیکسی میں مجبور اور بیمار لوگوں کو مفت سواری دیتے ہیں اور انہوں نے اپنی ٹیکسی کے پیچھے ایک کاغذ پر غریب اور بیمار افراد کیلئے اپنی ٹیکسی میں سفر فری کرتے ہوئے نیچے اپنا فون نمبر لکھ کر لگایا ہواہے تاکہ اگر کسی بیمار اور غریب شخص کو کہیں آنا جانا ہے اور اس کے پاس رقم نہیں تو وہ ان سے رابطہ کر سکیں ۔ یہ نوجوان کون ہے اور اس کا نام کیا ہے اس حوالے سے اطلاعات موصول نہیں ہو سکیں تاہم نفسا نفسی ، مفاد پرستی اور خودغرضی کے اس دور میں ایک غریب ٹیکسی ڈرائیور کے یہ جذبہ اور عمل یقیناََ قابل تقلید اور قابل ستائش ہے۔ اس ٹیکسی ڈرائیور کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور سوشل میڈیا صارفین اس نوجوان ٹیکسی ڈرائیور کو بہت سراہ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یقیناََ یہ ایک اچھا عمل ہے اور اللہ تعالیٰ یقیناََ اس نوجوان کو اس کی اچھی نیت اور عمل کی جزا دینگے۔