لاہور(این این آئی)مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کے سٹاک چیک کرنے کی بجائے چھوٹے ہول سیلرز کیخلاف کارروائی سمجھ سے بالا تر ہے ، ایسے اقدامات سے خوف و ہراس پھیل رہا ہے جس سے رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی طلب کے مطابق رسد میں تعطل پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار
ایسوسی ایشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری طاہر ثقلین بٹ نے حکومتی کارروائیوں کے خلاف منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو دو ماہ قبل تجویز پیش کر چکے ہیں کہ شوگر ملوں کے سٹاک کو چیک کیا جائے لیکن ہماری اس تجویز کو نظر انداز کیا گیا ۔ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کو ربیٹ کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے جبکہ وافر ذ خائر موجود ہونے کے باوجود چینی کے نرخ بڑھائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں پر گرفت کرنے کی بجائے چھوٹے ہول سیلرز کی چیکنگ شروع کر دی گئی ہے اور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے جس سے تاجروں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر دوستانہ ماحول کو فروغ دا جائے ناکہ خوف و ہراس پھیلایا جائے جس سے اشیائے خوردونوش کی طلب کے مطابق رسد میں تعطل پیدا ہونے کا خدشہ ہے اور اس کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خوردونوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور اس حوالے سے جلد اہم اعلان کیا جائے گا۔